عراقی ہاتھوں سے بنی حضرت عباس(ع) کی ضریح کو حرم میں پہنچے ایک سال ہو گیا.....

حضرت عباس علیہ السلام کی نئی ضریح روضہ مبارک کی ضریح ساز ورکشاپ میں مسلسل کئی سالوں کی محنت کے بعد مکمل کی گئی عراقی ہاتھوں سے بنی یہ پہلی ضریح اپنی تکمیل کے بعد گزشتہ سال 15 مارچ 2016ء کو ایک ولائی قافلہ کے ہمراہ روضہ مبارک حضرت عباس میں پہنچی۔

ضریح کے مختلف حصوں کو خصوصی گاڑیوں پر رکھ کر ورکشاپ سے حرم لایا گیا اور ابتداء سے حرم تک لوگوں کے ایک جمعِ غفیر نے ان گاڑیوں کو گھیرے رکھا۔

واضح رہے اس نئی ضریح کو ماہر ترین افراد نے نہایت عقیدت و احترم اور مکمل فنی مہارت کے ساتھ بنایا۔ مختلف حرموں میں موجود ضریحوں کی نسبت یہ ضریح دیکھنے میں سب سے زیادہ خوبصورت ہے۔ یہ نئی ضریح مبارک پرانی ضریح کے ڈیزائن کے مطابق بنائی گئی ہےاور گزشتہ ضریح اور موجودہ ضریح میں ڈیزائن کے حوالے سے سوائے چند چیزوں کوئی خاص فرق نہیں ہےالبتہ نئی ضریح میں نقش و نگار کے سائز اور سونے چاندی کی مقدار کو زیادہ کیا گیا ہےضریح پہ سونے چاندی سے بنے دیدہ زیب نقش و نگار اور خوبصورت انداز میں لکھی گئیں آیاتِ قرآنی اور اشعار اس فن کی اعلی ترین مثال ہیں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: