اعلی دینی قیادت کے دفتر کی جانب نے کورونا وائرس کے باعث انتقال کر جانے والے افراد کے بارے میں سوالات کے جوابات

اعلی دینی قیادت آیت اللہ العظمی سید علی حسینی سیستانی (دام ظلہ الوارف) کے دفتر نے کورونا وائرس کے باعث انتقال کر جانے والے افراد کے غسل، کفن اور دفن کرنے کے حوالے سے کچھ ہدایات جاری کی ہیں۔
یہ ہدایات اعلی دینی قیادت کے دفتر سے پوچھے گئے متعدد سوالات کے جواب کے ضمن میں دی گئی ہیں۔

1- جب بیماری کے پھیلاو کے خوف سے میت کو غسل دینا ممکن نہ ہے تو میت کو دستانے پہن کر تیمم کرنا بہتر ہے، لیکن اگر مجاز حکام اس کی ممانعت کرتے ہیں تو میت کو غسل یا تیمم کے بغیر دفن کردیا جاتا ہے۔

2- اس حالت میں تہنیت ممکن نہیں ہے۔

3- اگر جسم تھیلے میں بند ہو تب بھی جسم کو تھیلے کے اوپر سے کفن کے تینوں کپڑے سے ڈھانپنا واجب ہے، لیکن اگر یہ ممکن نہ ہو تو جسم کو مکمل طور پر چادر سے ڈھانپا جاسکتا ہے۔

4- مردہ مسلمان کے جسم کو جلا دینا جائز نہیں ہے اور اس کے لواحقین کو اس سے انکار کرنا چاہئے اور شریعت کے مطابق تدفین پر اصرار کرنا چاہئے۔

5- تدفین سے پہلے جسم کو تابوت میں رکھنا جائز ہے، لیکن اگر ممکن ہو تو جسم کو تابوت میں دائیں طرف رکھنا اور چہرے کو قبلہ کی سمت کرنا واجب ہے بالکل ایسے ہی جیسے زمین میں دفن کیا جاتا ہے۔

6- میت کو عوامی قبرستانوں میں دفن کرنے سے انکار کرنا جائز نہیں ہے، اور متعلقہ حکام کو اس میں سہولت فراہم کرنا چاہیئے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: