بحالی مرکز برائے مخطوطات: نادر اور نایاب قلمی نسخوں اور دستاویزات کی بحالی اور انھیں محفوظ کرنے کے لئے سرگرم عمل

روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے شعبہ فکر و ثقافت سے وابستہ بحالی مرکز برائے مخطوطات ان اہم مراکز میں سے ایک ہے جو گذشتہ دس سالوں سے تاریخی اور ثقافتی اہمیت کے حامل نادر اور نایاب قلمی نسخوں اور دستاویزات کے ساتھ ساتھ قرآن مجید کے اہم تاریخی نسخوں کی بحالی اور انھیں محفوظ کرنے کے اہم ترین فرائض انجام دے رہا ہے۔
روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کی لائبریری اور دار مخطوطات میں قدیم مخطوطات کے ڈھیروں نسخے موجود ہیں کہ جن میں سے بعض موسم کی شدت اور زمانے کے آثار کی وجہ سے خستہ حال ہو چکے تھے۔ بحالی مرکز برائے مخطوطات کے ماہرین نے ان کلمی نسخوں کو آنے والی نسلوں کے لیے محفوظ کرنے کی خاطر خستہ حال مخطوطات کی بحالی کا کام شروع کیا اور اس سلسلہ میں جدید ترین ٹیکنالوجی اور طریقہ کار کا استعمال کیا گیا جس کی بدولت اب یہ نسخے ناصرف کافی حد تک اپنی اصلی حالت کی طرف لوٹ آئے ہیں بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے محفوظ بھی ہو چکے ہیں۔

بحالی مرکز برائے مخطوطات کے سربراہ پروفیسر ليث لطفي نے کہا: "یہ مرکز 2007 میں روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام اور مرکز کی انتظامیہ کے تعاون سے قائم کیا گیا تھا۔ ان تین سالوں کےدوران مرکز کسی بھی قلمی نسخے اور دستاویزات کی بحالی کے لئے خصوصی تکنیکی عملہ اور صلاحیتیں حاصل کرنے میں کامیاب رہا او اعلی معیار کےنتائج کو یقینی بنانے کے لئے مرکز کو کئی نئے اور جدید آلات اور ٹیکنالوجی سے لیس کیا گیا۔

انہوں نے کہا: "مرکز کی عملی سرگرمیاں 2010 میں شروع ہوئی تھیں اور اس کے بعد سے مرکز کی ٹیم اب تک 250 سے زائد مخطوطات اور 100 سے زیادہ تاریخی دستاویزات کو بحال کرنے میں کامیاب رہی ہے۔
مرکز کے عملے نے روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے علاوہ متعدد لائبریریوں اور علمی اور مذہبی شخصیات کے شاندار کاموں کو بھی بحال کیا ہے، جن میں 120 قلمی نسخے، 31 دستاویزات ، 10 نقشے اور 30 ​​قرآن مجید شامل ہیں۔

انھوں نے کہا کہ یہ مرکز پانچ حصوں پر مشتمل ہے جو مربوط انداز میں کام کرتے ہیں ، کیونکہ وہ مخطوطات کو اصل حالت میں بحال کرنے کے لئے مل کر کام کرتے ہیں۔ یہ حصے درج ذیل ہیں:
بائیولوجیکل لیبارٹری:- اس کی ذمہ داری مخطوط میں موجود بیکٹیریا، فنگس یا اسی نوعیت کے دوسری چیزوں کی نشاندہی ہے اور انھیں صاف کرنے کے لیے مطلوبہ مواد کی تعیین ہے۔

کیمیکل لیباٹری:- اس لیبارٹری کا کام مخطوط کی کیمیائی جانچ ہے، یہاں کے ماہرین مخطوط میں استعمال ہونے والی سیاہی، اس سیاہی کی کاغذ پر پکڑ، کاغذ کی نوعیت اور کاغذ میں تیزابیت کی کمیت کی نشاندہی کرتے ہیں اور اسی طرح سے مخطوط کو مختلف جراثیم اور دیگر مضر مواد سے پاک کرنے کے لیے مواد کی تعیین اور تیاری بھی اس لیباٹری کی ذمہ داری ہے۔

ریپیئرنگ لیباٹری:- جب کوئی مخطوط بائیلوجیکل لیبارٹری اور کیمیکل لیبارٹری سے ہو کر یہاں رپیئرنگ لیبارٹری میں پہنچتا ہے تو یہاں کے ماہرین گزشتہ دو لیباٹریوں کے مخطوط کے بارے میں نوٹس اور ہدایات کی روشنی میں اس مخطوط کی مرمت کا کام شروع کرتے ہیں۔ اس کام کے لیے سب سے پہلے اس مخطوط کی مکینیکل صفائی کرتے ہیں کہ جس میں اس مخطوط پر موجود تمام تر مٹی اور اس قسم کے دیگر مواد کو مخصوص ٹیکنالوجی کی مدد سے ہٹایا جاتا ہے اور پھر مختلف مشینوں اور ہاتھوں سے ایک خاص قسم کے پیسٹ، گزشتہ دو لیبارٹریوں کے تیار کردہ مواد، مخصوص جاپانی کاغذ اور اسی طرح کے دوسرے مواد کے ذریعے سے اس مخطوط کی مرمت اور جدید کاری کی جاتی ہے۔ اس کام کے لیے اب تک کی ہر نئی ٹیکنالوجی یہاں متوفر ہے۔ اسی طرح سے اس مخطوط کی جلد کو نئی زندگی دینے کی ذمہ داری بھی اسی لیبارٹری کی ذمہ داری ہے کہ جو اس جلد کو اسی کے مواد کے ذریعے سے نئے سرے سے بناتے ہیں یا اگر اس کی مرمت کی ضرورت ہے تو اس کی مرمت کرتے ہیں۔

آرٹ ورک اور گولڈ پلیٹنگ سنٹر : کہ جہاں ان مخطوطات یا مخطوطات کی جلدوں کی مرمت ہوتی ہے کہ جن میں میں نقش و نگار یا پھر لکھنے کے لیے سونے چاندی یا اسی قسم کے دیگر مواد کا استعمال کیا گیا ہے یہاں جدید ترین ٹیکنالوجی کی مدد سے مخطوطات میں جہاں بھی سونے چاندی کا استعمال ہوا ہے اسے اپنی اصلی حالت میں لایا جاتا ہے اور اسی طرح سے اگر کسی مخطوط کی جلد پر سونے کا کام ہے تو اسے بھی یہیں پر مرمت کر کے ایک نئی زندگی دی جاتی ہے اور اسے آنے والی نسلوں کے لئے ہمیشہ کے لئے محفوظ کر دیا جاتا ہے۔
میوزیم۔
آخر میں ، انہوں نے کہا: "یہ مرکز عراق اور بیرون ملک اس میدان میں خصوصی مراکز میں سے ایک اہم مرکز ہے اور ہم نے تربیتی کورسزمیں خصوصی اداروں اور مراکز کو شامل کرنے اور دسیوں کورسز کے ذریعے اس کی سرگرمیوں کے بارے میں معلومات فراہم کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔"
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: