دیوانیہ اربعین کے ملینز مارچ کے قدموں سے دھڑک رہا ہے

کربلا کی جانب گامزن اربعین مارچ اپنے شرکاء کی تعداد، ان کی طرف سے پیدل طے کیے جانے والے فاصلے، پورے راستے میں فراہم کی جانے والی بلامعاوضہ ان گنت خدمات، مشی کرنے والوں اور انھیں خدمات فراہم کرنے والوں کے اخلاص الغرض ہر حوالے سے پوری دنیا میں بے مثل و بے مثال ہے۔

جنوبی علاقوں سے کربلا کی جانب پیدل چلنے والے زائرین کا ایک سیلاب گزشتہ کچھ دنوں اور خاص طور پر منگل کے دن سے دیوانیہ شہر اور اس کے گرد ونواح سے گزر رہا ہے، لاکھوں زائرین کے قدموں سے دیوانیہ کا چپا چپا دھڑک رہا ہے موسم کی شدت، تھکاوٹ اور بہت سی ظاہری مشکلات کے باوجود دسیوں لاکھ زائرین اپنے آبِ حیات کی جانب پیدل بڑھ رہے ہیں اور اس وقت ان کی ایک بہت بڑی تعداد دیوانیہ میں ہے کہ جہاں رہنے والوں نے زائرین کی خدمت کے لیے اپنے گھروں، مہمان خانوں اور مواکب کے دروازے کھول رکھے ہیں اور بچوں، خواتین اور عمر رسیدہ افراد سمیت ہر شخص زائرین کی خدمت میں سرگرم عمل ہے۔

بصرہ، ناصریہ، میسان اور واسط کے دور دراز علاقوں سے دیوانیہ پہنچنے والے زائرین کے چہروں پر تھکاوٹ کے آثار اور راستے کی گرد کے ذرات چمک رہے ہیں لیکن ان کے جوش وجذبہ اور عقیدت کی بدولت ایک حسینی نور ان کی پیشانی سے طلوع ہو کر پوری دنیا میں پھیل رہا ہے اور پوری دنیا کو حسینیت کا پیغام دے رہا ہے۔

امام حسین(ع) کی زیارت کے لیے سینکڑوں کلومیٹر کا سفر پیدل طے کرنے والے یہ زائرین امام جعفر صادق(ع) کی دعا لے رہے ہیں کہ جس میں مولا فرماتے ہیں:

اے اللہ ان چہروں پر رحمت نازل فرما جنھیں سورج کی تپش نے متغیر کر دیا ہے، اے اللہ ان رخساروں پر رحمت نازل فرما جو ابا عبد اللہ الحسين(ع) کی قبر (ضریح) پر خود کو بار بار مسح کرتے ہیں، اے اللہ ان آنکھوں پر رحمت نازل فرما جن سے ہمارے لیے آنسو جاري ہوتے ہيں، اے اللہ ان دلوں پر رحمت نازل فرما جو ہمارے لیے تڑپتے اور جلتے ہيں، اے اللہ اس بلند آواز آہ و پکار اور گریہ پر رحمت نازل فرما جو ہمارے لئے بلند ہوتا ہے..........
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: