رمضان المبارک 40 ھجری نماز صبح کے وقت دنیا کے شقی ترین فرد عبد الرحمن ابن ملجم نے حضرت علی بن ابی طالب علیہ السلام کے سرِ اقدس پر حالت سجدہ میں زہر میں بجھی ہوئی تلوار کا وار کیا جس کے سبب امیر المومنین ؑ 21 رمضان 40 ھجری کو اس دنیا سے سے رخصت ہوئے۔ اس المناک سانحہ کی یاد میں ہر سال روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے خدام 3 روز تک مجلس عزاء برپا کرتے ہیں، جو یوم ضربت سے لیکر یوم شہادت تک جاری رہتی ہیں۔
ہر سال کی طرح امسال بھی روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے خدام کی جانب سے ان المناک ایام کے احیاء کے لئے تشریفات ہال میں مجلس عزاء کا انعقاد کیا گیا۔ اس تین روزہ مجلس میں روضہ مبارک کے خدام نے شرکت کی۔
مجلس عزاء کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا اور اس کے بعد محکمہ مذہبی امور کے سید عدنان الموسوی نے مجلس سے خطاب کرتے ہوئے امیر المومنین علیہ السلام کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کے بارے میں روایات و آیات کی روشنی میں گفتگو کی اور دین کے حفاظت اور استحکام کے لئے أمير المؤمنين الإمام علي بن أبي طالب(عليه السلام) کے عظیم کردار اور لازوال قربانیوں پر روشنی ڈالی اور امیر المومنین علیہ السلام کے فضائل و مناقب، سیرت طیبہ اور المناک شھادت کا ذکر کیا۔
مجلس کے اختتام پر مغموم دلوں کے ساتھ امیر المومنین علیہ السلام کی شہادت کو یاد کرتے ہوئے مرثیہ خوانی اور نوحہ خوانی کی گئی۔