روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے متولی شرعی علامہ سید احمد صافی نے پہلے بین الاقوامی ہفتۂ امامت کی سرگرمیوں میں حصہ لینے والے محققین کو ایک نشست کے دوران کچھ مفید مشورے دیئے ہیں۔
بین الاقوامی ہفتۂ امامت کے تیسرے دن کی تقریبات کے ضمن میں تیسری کانفرنس اس نعرے کے تحت منعقد ہوئی: (امام سجاد(ع) اور امام باقر(ع) دو روشن چراغ ہیں) کہ جہاں علامہ صافی نے محققین کو ان کے کام کے حوالے سے کچھ مفید مشورے دیئے۔
علامہ صافی نے کانفرنس میں شریک محققین کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا محققین نے امامت کے موضوع پر ایک مکمل تصور پیش کیا ہے، البتہ تحقیق کا بیان کرنا اس کے تحریر کرنے سے مختلف ہوتا ہے، اور ہر محقق نے بلاشبہ لکھنے کے لیے بہت محنت کی اور جو مناسب سمجھا اسے لکھا.
انہوں نے مزید کہا کہ لکھنے کے انداز اور بولنے کے انداز میں فرق ہوتا ہے، محققین کو چاہیے کہ وہ تحقیقی سیشن کو اپنے طرز بیان سے تقویت دیں اور حاضریں کا نشست میں بیٹھنا، گفتگو کو سننا، اس کی متابعت کرنا اور اس سے استفادہ کرنا محقق کے موضوع کے مطابق انداز بیان، آواز کے اتراؤ چڑھاؤ کی بدولت ہوتا ہے۔
علامہ سید صافی نے اس بات کی تصدیق کی کہ امام سجاد(ع) اور امام باقر(ع) کے بارے میں منعقدہ کانفرنس میں شریک تمام تحقیقی مقالے بہت اچھے تھے۔
انھوں نے تجویز پیش کی کہ سیشنز میں ہونے والے تبادلہ خیال اور مناقشات کو بھی اس مقالے کے حاشیہ میں لکھا جائے تاکہ محقق مستقبل میں ان سے استفادہ کر سکے۔