دفتر آیت اللہ سیستانی کا غزہ کی پٹی پر جاری بمباری کے بارے میں بیان

اعلیٰ دینی قیادت آیت العظمی سید علی حسینی سیستانی (دام ظلہ) کے دفتر نے غزہ کے مختلف علاقوں پر جاری مسلسل بمباری کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا ہے کہ جس میں کہا گیا ہے:

ان دنوں غزہ کی پٹی پر جس تسلسل کے ساتھ بمباری اور شدید حملے کیے جا رہے ہیں اس کی مثال شاذ و نادر ہی ملتی ہے کہ جن کے نتیجے میں اب تک چھ ہزار سے زیادہ بے گناہ شہری جاں بحق اور زخمی ہو چکے ہیں اور گھروں اور وسیع پیمانے پر رہائشی علاقوں کے تباہ کیے جانے کے سبب بہت بڑی تعداد بے گھر ہو گئی ہے تمام علاقوں کو بمباری کا نشانہ بنایا جا رہا ہے یہاں تک کہ کوئی جگہ محفوظ نہیں رہی کہ جہاں لوگ پناہ لے سکیں۔

اس کے ساتھ ساتھ قابض فوج نے غزہ کی پٹی کا ایک گھناؤنا محاصرہ کر رکھا ہے، پانی، خوراک، ادویات اور دیگر ضروریات زندگی کو وہاں نہیں پہنچنے دیا جا رہا، جس کے سبب وہ عام لوگ بدترین اذیت کا شکار ہیں کہ جن کا نہ کوئی سہارا ہے اور نہ ہی کوئی مددگار، گویا وہ حالیہ تصادم میں اپنے شدید نقصان اور واضح ناکامی کا بدلہ معصوم لوگوں سے لینا چاہتے ہیں۔

یہ سب کچھ پوری دنیا کی نظروں کے سامنے ہو رہا ہے اور اسے نہ کوئی روک رہا ہے اور نہ ہی کوئی منع کر رہا ہے بلکہ الٹا ان مجرمانہ کارروائیوں میں اس کی حمایت کی جا رہی ہے اور اسے ذاتی دفاع کا نام دے کر جائز قرار دیا جا رہا ہے۔

ہم پوری دنیا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس خوفناک سفاکیت کے خلاف اٹھ کھڑی ہو اور قابض افواج کو مظلوم فلسطینی عوام کو مزید اذیت پہنچانے کے اپنے منصوبوں کو جاری رکھنے سے روکے۔

اس خدار عوام کے المیے کا خاتمہ (کہ جو سات دہائیوں سے چلا آ رہا ہے) انہیں ان کے جائز حقوق دلوا کر اور ان کی غصب شدہ زمینوں سے قابض کو ہٹا کر ہی ہو سکتا ہے اور اس خطے میں سلامتی اور امن لانے کا واحد راستہ بھی یہی ہے وگرنہ مقاومہ جاری رہے گا اور تشدد کا سلسلہ مزید معصوم جانوں کا خاتمہ کرتا رہے گا۔

ولا حول ولا قوة الا بالله العلي العظيم.
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: