حسینی جلوسوں میں دہشتگردوں کے خلاف لڑنے والوں کیلئے نعرے اور خراج تحسین

سانحہ کربلا کی یاد منانے اور امام حسین(ع) کے مصائب پہ پرسہ پیش کرنے کے لیے منعقد ہونے والی مجالس اور برآمد ہونے والے ماتمی جلوسوں میں ذاکرین، خطباء اور نوحہ خواں جہاں سيد الشهداء امام حسين(عليه السلام) اور ان کے اصحاب و اہل بیت کا ذکر کر رہے ہیں وہاں عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف لڑنے والے عسکری رضاکاروں (حشد الشعبيّ) کے لیے نظم و نثر میں قصیدے پڑھ رہے ہیں۔

61 ہجری میں سید الشہداء اور ان انصار نے باطل اور یزیدیت کے خلاف قیام کیا اور سید الشہداء امام حسین(ع) کی قیادت میں انسانیت کے دشمنوں کے خلاف ایسے جہاد کی ابتدا کی کہ جو امام حسین کے چاہنے والے ہر ظالم اور انسان دشمن کے خلاف ہمیشہ جاری رکھیں گے اور اس کی انتہا دنیا سے ظلم و ستم کے دنیا سے خاتمے کے ساتھ ہو گی۔

آج دنیا میں موجود تمام دہشت گرد یزید اور اس کو بادشاہت کی کرسی تک پہنچانے والوں کے حقیقی پیروکار ہیں، عراق اور دنیا کے بہت سے ممالک اپنے آپ کو دولت اسلامیہ کہنے والی دہشت گرد تنظیم بالواسطہ یا بلاواسطہ ظلم و ستم کا شکار ہیں۔

اس دہشت گرد تنظیم کو عراق میں اگر صحیح معنوں میں ناکوں چنے چبوا رہا ہے تو وہ عسکری رضاروں (حشد الشعبيّ) پر مشتمل امام حسین(ع) کے چاہنے والوں کا گروہ ہے اسی لیے محرم کے ایام میں منعقد کیے جانے والے سب عزاداری کے پروگراموں میں دہشتگردوں کے خلاف لڑنے والے عسکری رضا کاروں کے لیے پرجوش نعرے لگائے جا رہے ہیں اور انھیں خراج تحسین پیش کیا جا رہا ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: