روضہ مبارک حضرت عباس(ع) اور قادسیہ یونیورسٹی کے مابین تاریخی مخطوطات و دستاویزات کی بحالی کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط

روضۂ مبارک حضرت عباس(ع) اور جامعہ قادسیہ کے مابین تاریخی مخطوطات اور دستاویزی ورثے کے تحفظ و مرمت کے میدان میں باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں۔

روضۂ مبارک کی جانب سے اس یادداشت پر مرکز الفضل برائے تحفظ و مرمتِ مخطوطات و دستاویزات نے دستخط کیے، جو کہ روضہ کے شعبہ برائے فکری و ثقافتی امور کا ذیلی ادارہ ہے، جبکہ جامعہ قادسیہ کی نمائندگی کلیہ آثار (فیکلٹی آف آرکیالوجی) نے کی۔


روضہ مبارک کے نائب سیکرٹری جنرل عباس موسى احمد نے اس موقع پر کہا: اس یادداشت کا بنیادی مقصد علمی و تحقیقی تعاون کو فروغ دینا ہے، تاکہ تاریخی مخطوطات اور قدیم دستاویزات کو محفوظ بنا کر آئندہ نسلوں تک اس علمی و ثقافتی ورثے کو منتقل جا سکے۔


انہوں نے مزید وضاحت کی کہ: یہ مفاہمت تجربات کے تبادلے، مشترکہ منصوبوں کے نفاذ، اور مخطوطات کی مرمت و فہرست سازی جیسے شعبوں میں باہمی تعاون کی راہیں ہموار کرے گی، جو روضۂ مبارک حضرت عباس(ع) کی اسلامی اور انسانی ورثے کے تحفظ کی کاوشوں کا حصہ ہے۔


مرکز الفضل کے ڈائریکٹر لیث لطفی نے کہا: یہ مفاہمتی یادداشت، جس پر مرکز نے دستخط کیے ہیں، ماہر محققین کی سرپرستی میں قدیم و نایاب کتب، مخطوطات اور تاریخی دستاویزات کے تحفظ کا ضامن ہے۔


دوسری جانب جامعہ قادسیہ کی نمائندگی کرنے والے ڈاکٹر لطیف تایہ حسون نے کہا: اس معاہدے پر دستخط کی وجہ مرکز الفضل میں موجود ماہرین، ورکشاپس اور وہاں استعمال ہونے والا جدید سائنسی طریقۂ کار ہے۔ ہم دیگر سرکاری و غیر سرکاری اداروں کو بھی دعوت دیتے ہیں کہ وہ اس مرکز کی خدمات سے فائدہ اٹھائیں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: