پاکستانی دارالحکومت میں جاری ہفتہ ثقافت کے ضمن میں خواتین کی طرف سے جشن میلاد کا انعقاد

روضہ مبارک امام حسین(ع) اور جامعہ کوثر کے مشترکہ تعاون اور روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کی مشارکت سے منعقد ہونے والے پانچویں سالانہ ہفتہ ثقافت ’’نسیم کربلا‘‘ کے دوسرے دن 16/3/2018ء کی تقریبات کے ضمن میں جامعہ کوثر کی طالبات نے جشن میلاد کا انعقاد کیا جس میں دونوں مقدس روضوں کے وفود نے شرکت کی۔

سب سے پہلے محفل میں طالبات کی طرف سے استقبالیہ خطاب میں مقدس روضوں کے خدام کو خوش آمدید کہا گيا اور ان کی اس محفل میں شرکت اور اس ہفتہ ثقافت کے انعقاد پر شکریہ ادا کیا گيا۔

محفل سے روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے امام جماعت علامہ سيد عدنان جلوخان موسوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا:

ہمارے لیے یہ باعث شرف ہے کہ ہم اس شہر میں محبان اہل بیت کے ساتھ مل رہے ہیں ہم اپنے جامعہ کوثر کے عزیزوں کے لیے کربلا کی خوشبو لائيں ہیں کہ جن کی طرف سے ہم نے اپنے حق میں بہترین خیرمقدم کا مشاہدہ کیا ہے۔

سید جلوخان نے مزید کہا: خواتین کی یہ مبارک محفل حضرت فاطمہ زہراء(س) کے جشن میلاد کی مناسبت سے منعقد ہوئی ہے لہذا ہمارے لیے ضروری ہے کہ حضرت فاطمہ زہراء(س) کے یوم میلاد کو عالمی سطح پر خواتین کا دن قرار دیں کیونکہ جناب سیدہ کی دنیا میں آمد کے بعد معاشرے میں خواتین کے لیے پائے جانے نظریات میں نوعی تبدیلی رونما ہوئی جبکہ اس سے پہلے عورت کو انتہائی حقارت کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔ کیونکہ لوگوں نے دیکھا کہ رسول(ص) اپنی بیٹی کی آمد پر کھڑا ہو جاتا ہے اور ہر موقع پر اس کا بے انتہا احترام کرتا ہے۔

سید جلوخان نے کہا کہ جب ہم اسلام میں عورت کے حقوق کو دیکھتے ہیں تو اسلام نے عورت کو تعلیم حاصل کرنے، کوئی بھی فیصلہ کرنے اور مرد کے برابر دیگر حقوق دیے ہیں عورت اپنے کردار کے حوالے آدھا معاشرہ شمار ہوتی ہے عورت بچوں کو تربیت دیتی ہے، انھیں جسدی غذا مہیا کرتی ہے اور ان کو روحانی غذا یعنی محبت اہل بیت رسول(ص) فراہم کرتی ہے۔

اس خطاب کے بعد طالبات کے ایک گروہ نے سيدة فاطمة الزهراء(س) کی شان میں قصائد پڑھے۔

محفل کے آخر میں اس پروگرام کا انعقاد کرنے والی طالبات میں اعزازی اسناد اور شیلڈز تقسیم کی گئیں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: