حلہ کے (2328) مواکب نے زائرینِ اربعینِ امام حسین(ع) کو خدمات مہیا کرنے میں بھرپور کردار ادا کیا

عراق کے بابل گورنریٹ کا مرکزی شہر حلہ بھی کربلا پیدل جانے والے زائرینِ اربعین کی ایک منزل ہے کہ جو قدیم ترین بابلی تہذیب و تمدن کا مرکز بھی ہے۔ جنوبی علاقوں سے کربلا آنے والے اکثر زائرین حلہ سے گزر کر کربلا پہنچتے ہیں، اسی مناسبت سے یہ شہر کربلا کا دروازہ شمار ہوتا ہے۔

اگر کربلا مدينة الحسین(ع) ہے تو حلہ مدينة الحسن المجتبى(ع) ہے یہی وجہ ہے کہ اربعینِ امام حسین کے احیاء کے لیے پیدل آنے والے زائرین کا حلہ سے گزرتے ہوئے ہر جگہ پُرتباک استقبال کیا جاتا ہے اور ہر جگہ زائرین اربعین کی خاطر تواضع کے لیے مواکب نظر آتے ہیں کہ جہاں دنیا جہان کے کھانے زائرین کو پیش کیے جاتے ہیں، پورا حلہ ایام اربعین میں امام حسن مجتبی(ع) کے دسترخوان کا منظر پیش کرتا ہے۔

حلہ کا ہر فرد پیدل چل کر کربلا جانے والے زائرین کے قدموں تلے پلکیں بچھاتا نظر آتا ہے، ہر ایک کی خواہش ہوتی ہے کہ زائر اس سے کوئی خدمت ضرور لے، ہر ایک زائرین کی خدمت کو اپنے لیے شرف اور فخر ومباہات کا ذریعہ سمجھتا ہے۔

روضہ مبارک امام حسین(ع) اور روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے شعائر اور حسینی مواکب کے سیکشن کی طرف بابل میں اپنے مقرر کردہ نمائندے نے بتایا ہے کہ ہمارے سیکشن میں بابل کے رجسٹرڈ(2328) مواکب نے بابل کی حدود میں زائرینِ اربعینِ امام حسین(ع) کو خدمات مہیا کرنے میں بھرپور کردار ادا کیا اور پورے صوبہ میں کربلا کی طرف جانے والے تمام راستوں پر مواکب اور کیمپس لگا کر پیدل کربلا جانے والے زائرین کے لیے کھانے پینے رہائش میڈیکل اور دیگر خدمات کے وسیع انتظامات کیے۔

اس کے علاوہ حلہ کے (243) مواکب کربلا شہر کے اندر بھی زائرین اربعین کو خدمات فراہم کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ یہ اُن مواکب اور حسینی انجمنوں کا اعداد وشمار ہے کہ جو مذکورہ سیکشن میں رجسٹرڈ ہیں جبکہ چہلم امام حسین(ع) کے احیاء میں شرکت کرنے والے جو مواکب اور انجمنیں مذکورہ سیکشن میں رجسٹرڈ نہیں ہیں ان کی تعداد بھی بہت زیادہ ہے، اسی طرح اس موقع پر انفرادی طور پر لوگوں کی طرف سے زائرین کی خدمت کا جو انتظام کیا جاتا ہے اس کا ریکارڈ اکٹھا کرنا بہت ہی مشکل ہے۔

الکفیل کے فوٹو گرافر نے ہمیں حلہ اور بابل کے دیگر علاقو سے چند تصاویر ارسال کی ہیں انھیں آپ بھی دیکھ سکتے ہیں:
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: