امام جعفر صادق علیہ السلام کے مختصر حالات زندگی

نام: جعفر
کنیت: ابو عبداللہ
لقب: صادق
پدر بزگوار: حضرت امام محمد باقر علیہ السلام (شیعوں کے پانچویں امام)
والدہ ماجدہ: ام فروہ ۔ امام علیہ السلام نے اپنی والدہ کے بارے میں ارشاد فرمایا کہ میری والدہ پرہیزگار ،با ایمان اور باکردار عورتوں میں تھےں۔
ولادت: 17/ربیع الاول 82 ھ
حیات: 65سال
مدت امامت: 34 سال 114ھ سے 148ھ تک
حاکمان وقت: ہشام بن عبد الملک ۔ولید بن یزید بن عبد الملک۔ یزید بن ولید۔ ابراہیم بن ولید ۔ مروان حمار۔ یہ خاندان نبو امیہ کے افراد۔ خاندان بنی عباس سے ۔ سفاح اور منصور دوانقی
فرزندان: امام موسیٰ کاظم علیہ السلام ۔اسماعیل، عبد اللہ ، محمد دیباج، اسحاق علی عریضی ، عباس ، ام فروہ ، اسمائ، اور فاطمہ، سات فرزند اور تین دختر۔
شہادت : 25 /شوال 148ھ
مدفن : جنت البقیع (مدینہ منورہ)

شہادت امام
منصور دوانیقی بنی عباس کے ظالم و جابر اور ستمگر حکمرانوں میں سے تھا اور خلفائے بنی عباس میں بدترین اور رذیل شخص تھا۔
اس نے حکومت سبھالتے ہی امام صادق علیہ السلام پر زیادہ سے زیادہ سختیاں شروع کر دیں اور اپنے بدترین اور سخت جاسوس آپ پر مامور کردیئے۔ امام علیہ السلام کو اذیت دینے کے لئے ، آزار پہنچانے کے لئے اور قتل کرنے کے لئے بارہا اپنے پاس بلایا چونکہ تقدیر میں نہ تھا لہٰذا وہ اپنی نا پاک نیت میں کامیاب نہ ہو پاتا۔
حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام فرماتے ہیں:
ایک بار منصور نے میرے والد کو طلب کیا تا کہ وہ انھیں قتل کرے ۔ اس کے لئے اس نے شمشیر اور بساط بھی آمادہ کر رکھی تھی۔ ربیع (جو منصور کے درباریوں میں سے تھا) کو اس بات کا حکم دیا کہ جب ''جعفر بن محمد'' علیہ السلام میرے پاس آئیں اور میں ان سے گفتگو کرنے لگوں تو جس وقت میں ہاتھ کو ہاتھ پر ماروں اس وقت تم ان کی گردن اڑا دینا۔
امام علیہ السلام وارد ہوئے منصور کی نظر جیسے ہی امام پر پڑی بے اختیار اپنی جگہ سے کھڑا ہوگیا اور امام کو خوش آمدید کہا ۔ اور اس بات کا اظہار کیا کہ میں نے آپ کو اس لئے بلایا ہے کہ تا کہ آپ کے قرضوں کو چکا دوں۔ اس کے بعد خوش روئی سے امام کے اعزاء و اقارب کے حالات دریافت کرکے ۔ ربیع کی طرف رخ کرکے کہنے لگا تین روز بعد امام کو ان کے اعزا و اقارب کے پاس پہنچا دینا۔
آخر منصور امام کو برداشت نہ کرسکا جن کی امامت کا آواز اور رہبری کا شہرہ ملتِ اسلامیہ کے گوشہ گوشہ میں تھا۔
منصور نے شوال 148ھ میں امام کو زہر دے دیا جس کے سبب امام علیہ السلام نے 25شوال کو 65 برس کی عمر میں شہادت پائی .
آپ کے جسم اطہر کو قبرستان بقیع میں امام محمد باقر علیہ السلام کے پہلو میں دفن کیا گیا۔

حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کے چند فرامین:
• میں نے تمام مفید علم و دانش کو چار چیزوں میں پایا. ۱)۔اپنے پروردگا ر کی معرفت حاصل کرو ۔۲)۔ یہ جانو کہ خدا نے تمھارے ساتھ کیا کیا ہے اور کیا کیا نعمتیں دی ہیں۔۳)۔ یہ پہچانو کہ خدا کا تم سے مطالبہ کیا ہے ، تمھاری ذمہ داری کیا ہے ۔۴) یہ معلوم کرو کونسی چیز تمھیں تمھارے دین سے خارج کردے گی۔
• چار خصلتیں انبیاء کے اخلاق کی ہیں . ۱)۔ نیکی کرنا ۲)۔ سخاوت ۳) ۔ مصیبت پر صبر کرنا ۴) مومن کے حقوق کی رعایت کرنا۔
• تین آدمی تین جگہوں پر پہنچانے جاتے ہیں۔ حلیم اور برد بار غصہ کے وقت ، دلیر و شجاع جنگ کے وقت ، اور دوست و بھائی ضرورت کے وقت۔
• کوئی بندہ مومن اس وقت تک کمال ایمان کی حقیقت کو نہیں پہنچ سکتا جب تک اس میں یہ تین خصلتیں نہ پائی جائیں. ۱) ۔ دین میں فہم اور بصیرت ۲) ۔ معیشت میں میانہ روی ۳)۔ مصیبتوں پر صبر
• مومن دو خوف کے درمیان ہے ۔الف )۔گزشتہ گناہ نہیں جانتا کہ خدا اس کے ساتھ کیا کرے گا . ب)۔باقیماندہ عمر نہیں معلوم کہ اس میں کونسا گناہ اس سے سرزد ہوگا ۔ اور کس ہلاکت میں پڑے گا . وہ رات گزار کر صبح نہیں کرتا مگر خوف خدا و ترس کے عالم کے.ا ور دن کاٹ کر رات نہیں آتی مگر خوف و ہراس کے ساتھ ۔ کوئی چیز اس کی اصلاح نہیں کرسکتی مگر خوف خدا۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: