تین سالوں میں 78 نادر اقسام کی کھجور کو معدومیت سے بچانے کے لیے اقدامات

روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام نے عراق کی زرعی شناخت اور دولت کو معدومیت سے بچانے کے لیے تین سال قبل آج ہی کے دن یعنی 23 جنوری 2017 کو کھجور کے پہلے ماڈل فارم کی بنیاد رکھی جو آج 500 دونم رقبے پر پھیلا ہوا ہے جس میں کھجور کی 78 نادر اقسام کے 9625 درخت ہیں۔ یہ اقسام درج ذیل ہیں۔

برحي نسيجي، برحي محلّي، بلكة، بريم، عمراني، شويثي، مكتوم، شكّر، خستاوي، زهدي، فحل، أخت الفحل، طه أفندي، خيارة، خضراوي، بصراوي، تبرزل أحمر، حساوي، مكّاوي، دكل حلوة، دكلة حمرة، ميرحاج، مطوّك، تبرزل، عويدي، ساعي، شويثي أحمر، دكل أصفر، دكل أخضر، سكّري، أبو السلّي، أمّ البلاليز، جمال الدين، خصبة، بغلي، أزرق أزرق، قرنفل، دهينة، أشقر، دكلة عجيبة، بربن، ديري، كركوكلي، قل حسيني، هلالي، نجدي، ابراهيمي، فرض أبيض، نيتة سيف، خلاصة، حلوة الجبل، فضيلي، فليلة، أصابع العروس، مجهول، حويز، شيشي، نوادر، بيرغ دار، علانة، أشرسي، بدراوي، شمعي، كنطار، أسود بيذنجاني، إسحاقي، سعادة، دجواني، جديد، حمرة عبد السيّد، هبر الجاموس، دكل أسود، خنيزي، زاملي، أبو معان، جوزي سماوي، صعقي+

لیکن یہ اس منصوبے کی شروعات ہیں جبکہ روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام اس منصوبے کو دوبارہ اسی سطح تک لانا چاہتا ہے جو کبھی عراق کو کھجور کی کاشت اور پیداوار کے حوالے سے حاصل تھا۔

واضح رہے کہ کھجور کے ان فارمز کو آرٹیژن کنووں کے ذریعے زیر زمین پانی سے سیراب کیا جاتا ہے اور اس مقصد کے لئے روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے الساقی واٹر مینجمنٹ پروجیکٹ سے استفادہ کیا جا رہا ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: