داعشی دہشتگردوں سے موصل کی آزادی اور عظیم فتح کی مناسبت سے روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کا بیان......

داعشی دہشتگردوں سے موصل کی آزادی اور عظیم فتح کی مناسبت سے روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کا بیان......

بہادری اور حریت کی سرزمین سے.....

حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام کے عَلَم کے حامل روضہ مبارک سے .....

اس پاک و طاھر زمین کے ٹکڑا سے کہ جہاں سے مقدس فتوی صادر ہوا اعلیٰ دینی قیادت کی طرف سے عراق، اس کی عوام اور اس کے مقدسات کے دفاع کا فتویٰ....

موصل کی آزادی کی مناسبت سے.....

ہم سب سے پہلے ان افراد کو مبارک باد پیش کرتے ہیں جن کی وجہ سے یہ عظیم فتح حاصل ہوئی اور شہروں، قصبوں، دیہاتوں اور عراق کی باقی سر زمین کو آزادی ملی کہ جن میں سے سب سے آخری شہر موصل تھا......

ہم ان غیوروں کو مبارک باد پیش کرتے ہیں کہ جن کو اعلیٰ دینی قیادت نے اس سلسلہ میں اول و آخر سب کا محسن و صاحب فضل قرار دیا ہے۔

اور وہ بہادر جنگجو ہیں کہ جو مختلف اصناف اور ناموں کے ساتھ انسداد دہشت گردی کی فوج، اتحادی پولیس، بہادر عراقی فوج کے یونٹس، فضائیہ، غیور عسکری رضاکار اور اصل عراقی قبائل کے بیٹے ہیں اور ان کے پیچھے ان کے خاندان اور وہ افراد ہیں کہ جنہوں نے انہیں لاجیسٹریکل مدد فراہم کی۔ جیسا کہ اعلیٰ دینی قیادت نے اپنے خطابات میں انہیں یاد کیا ہے۔

ہم سب سے پہلے ان سب افراد کو مبارک باد پیش کرتے ہیں کیوں کہ ان کے بغیر فتح کا حصول ناممکن تھا اور اس فتح کا واحد سبب یہی افراد ہیں.....

کیوںکہ یہ افراد فتوی کے ساتھ تھے اور صرف یہی وہ افراد ہیں جنہوں نے داعش کے دہشت گردوں کے خلاف فتح و نصرت کو پروبال عطا کیے اور اس کے تکبر کو خاک میں ملا دیا اور عراق اور اس کے گردونواح میں موجود علاقوں کو داعشی خطرے سے محفوظ کر لیا۔

ان لوگوں نے انسانیت کی نیابت میں جنگ کی اور فداکاری و جان نثاری کے بلند ترین جذبات و واقعات کو تاریخ میں رقم کیا اور عراقی عوام کے باقی گروہوں کے لیے شکریہ موصول کیا یہ وہ عوام ہے جس سے اعلیٰ دینی قیادت نے تمام دیگر اقوام سے صفات میں منفرد قرار دیا ہے اور اس سلسلہ میں کہا ہے:

عراقی عوام جن بلند اصولوں اور صفات کی حامل ہے اور ظلم و ذلت سے انکار جس طرح سے ان کی شریانوں میں جاری ہے وہ انہیں کبھی بھی ان حالات میں سکون سے نہیں بیٹھنے دے گا اور یہ عوام ہر قیمتی و نفیس چیز کو اپنی سر زمین، اس کی ناموس اور اس کے مقدسات کی خاطر قربان کر دے گی اور اپنے پاک و طاھر خون سے بڑھ کر کوئی بھی چیز قیمتی نہیں ہو سکتی کہ جو عراقی عوام نے بلا دریغ بہایا ہے گزشتہ تین سالوں نے عراقی عوام کی ثابت قدمی اور ضرورت پڑنے پر اپنی عزت و کرامت کی خاطر ہر چیز کی قربانی کی صلاحیت و استعداد کو ثابت کر دیا ہے عراقی عوام نے مضبوط ترین مرد اور غیور خواتین ہیں کہ جو عراق کے اطمینان کے ساتھ ہی مطمئن ہوتے ہیں اور ان میں ان تمام مصائب و مشکلات کو برداشت کرنے کی صلاحیت ہےکہ جس نے اس ملک کو طوفان کی طرح گھیرے رکھا۔

تمام عراقی عوام کے لیے ضروری ہے کہ وہ عراق کے روشن مستقبل کے لیے جدوجہد کریں اور اس میں امن و امان ترقی اور خوشحالی لانے کے لیے کمر بستہ ہو جائیں۔ان شاءاللہ

مبارک ہو عراقی عوام اور پوری انسانیت کو اس فتح و نصرت پہ اور اس موقع پہ ہم اپنی عوام کو یاد دلانا چاہتے ہیں کہ اعلیٰ دینی قیادت نے 13 جون 2015 کو اپنے خطاب میں کس چیز کا مطالبہ کیا تھا۔

میں چاہتا ہوں کہ میں ایک مرتبہ پھر اس تاریخ کو اس کی تمام جزئیات کے ساتھ یاد رکھیں کہیں یہ نہ ہو کہ کوئی انہیں تبدیل یا ضائع کر دے آنے والی نسلوں کا یہ حق ہے کہ وہ ہماری سچی اور واضح تاریخ سے آگاہ ہوں جیسا کہ ہم نے اپنے اسلاف کی تاریخ کو پڑھا ہے۔

میں اختتام پہ اعلی دینی قیادت کا یہ قول ذکر کرنا چاہتا ہوں کہ جس میں عراقی عوام کے بارے میں انہوں نے فرمایا:

خدا کا سلام ہو اس ثابت قدم عوام پہ کہ جس نے دنیا کو اپنے صبر اور ثابت قدمی سے حیران کر دیا۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين وصلى الله على محمد وآله الطيبين الطاهرين.
16 /شوال المعظم /1438هـ بمطابق 11/جولائی/ 2017م.

سیکرٹری جنرل روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: