روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے مینٹینس اینڈ ڈویلمنٹ سیکشن نے بابل گورنریٹ میں ساتویں الحیات کورونا یونٹ کی عمارت ہر حوالے سے مکمل کر لی ہے اور انہی دنوں میں اسے رسمی طور پر بابل کے محکمہ صحت کے سپرد کر دیا جائے گا۔
مرجان طبی ہسپتال کے ساتھ تعمیر ہونے والے اس کورونا مرکز کو مذکورہ بالا سیکشن کے اہکاروں نے ریکارڈ مدت یعنی صرف (54) دنوں میں ہر حوالے سے مکمل کیا ہے اور اس منصوبے کی جلد سے جلد تکمیل کے لیے اس پر روزانہ 18گھنٹے سے زیادہ کام کیا گیا۔
اس منصوبف کے تعمیراتی انچارج انجینیئر عمار صلاح نے بتایا ہے کہ روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کی طرف سے تعمیر کیے جانے تمام کورونا مراکز میں سے یہ رقبہ اور گنجائش کے اعتبار سے سب سے بڑا مرکز ہے، اس کا کل رقبہ (3500) مربع میٹر سے زیادہ ہے اور اس میں سویٹ ٹائپ (98) کمرے مریضوں کے لیے بنائے گئے ہیں جبکہ ان کے علاوہ (25) کمرے طبی اور اداری عملے کے لیے بھی مختص ہیں۔
اس عمارت کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جس میں پہلا 800 مربع میٹر رقبہ پر مشتمل ہے اور اس میں 42 سویٹ ٹائپ کمرے ہیں اور ہر کمرہ 13مربع میٹر رقبہ پر مشتمل ہے۔
دوسرا حصہ رقبے، نقشے، گنجائش اور کمروں کی تعداد کے حوالے سے بالکل پہلے حصہ کی مانند ہے۔
جبکہ تیسرے حصہ کا رقبہ (1100) مربع میٹر ہے اور اس میں طبی و انتظامی عملے کے لیے 14کمروں کے علاوہ مریضوں کے لیے بھی (14) کمرے بنائے گئے ہیں کہ جن میں سے ہر کمرہ 14مربع میٹر رقبہ پر مشتمل ہے۔
ان تینوں حصوں میں آمد ورفت کے لیے بنائی گئی راہ داری کی چوڑائی 3میٹر ہے۔
ساتویں الحیات کورونا یونٹ میں مریضوں کے لاج کے لیے جدید ترین طبی سہولیات اور مشینری کا انتظام کیا گیا ہے۔
یہ طبی منصوبہ بابل گورنریٹ میں ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کو وائرس کے باعث ہنگامی صورتحال سے نمٹنے میں معاونت ثابت ہو گا اور اس وبائی مرض کا مقابلہ کرنے کے لئے انتظامی اور طبی صلاحیتوں میں اضافہ کا بھی باعث بنے گا۔
اعلی دینی قیادت اور ان کے قریبی نمائندے علامہ سید احمد صافی کی خصوصی ہدایات پر روضہ مبارک حضرت عباس(ع) انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پورے ملک میں عالمی معیار کے مطابق کورونا کے علاج کے لیے الحیات کے نام سے مراکز تعمیر کر رہا ہے کہ جن میں سے بہت سے مراکز میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کا علاج شروع ہو چکا ہے۔