حضرت علی بن ابی طالب(ع)کے جشن میلاد کے موقع پر حضرت عباس(ع) کی نئی ضریح کا افتتاح...

بروز بدھ 12 رجب 1437ھ بمطابق 20 اپریل 2016ء کو رات 8 بجے مولائے کائنات حضرت امیرالمومنین علی بن ابی طالب علیہ السلام کے جشن میلاد کے پُر مسرت موقع پہ حضرت عباس علیہ السلام کی نئی ضریح کے افتتاح کی تقریب باب قبلہ کے سامنے منعقد ہوئی۔ جس میں عراق اور دوسرے ممالک سے آئے ہوئے دینی، سماجی، سیاسی، ثقافتی اور تعلیمی شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات کی بڑی تعداد اور مراجع عظام کے نمائندوں نے شرکت کی

اس تقریب میں مہمان خصوصی کے طور پر مرجع دینی کبیر آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد اسحاق الفیاض دام ظلہ بھی تشریف فرما تھے کہ جنہوں نے تقریب کے اختتام پہ حضرت عباس(ع) کی نئی ضریح کا افتتاح کیا۔

اس تقریب کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا جس کی سعادت قاری سید حسین الحلو نے حاصل کی اس کے بعد روضہ حضرت عباس علمدار علیہ السلام کے متولی شرعی علامہ سید احمد صافی دام عزہ نے خطاب کیا۔

علامہ صافی نے اپنے خطاب میں کہا:

حضرت عباس(ع) کی نئی ضریح بنانے والوں نے فن کا اعلی ترین تحفہ اور بہترین شہکار تخلیق کیا ہے اور جو ہر زمانے میں فن کی دنیا میں عروج و معراج کی منزلوں پہ جلوہ گر رہے گا ان افراد نے تخلیقی صلاحیتوں میں اس ملک کے بیٹوں پہ ہمارے اعتماد اور اکتفاء کو سچ کر دکھایا ہے ان کی صلاحتیں حیرت انگیز ہیں اور اس کا حقیقی اجر انھیں اللہ ہی دے سکتا ہے۔


علامہ صافی نے اپنی کفتگو میں یہ بھی کہا: میرے بھائیوں آج قائد الغرّ المحجّلين يعسوب الدين أمير المؤمنين علي بن أبي طالب(عليه السلام) کے جشن میلاد کی اس عظیم رات میں آپ سے مخاطب ہوتے ہوئے مجھے مکمل طور پر شرف کے احساس نے گھیرا ہوا ہے یہ وہ رات ہے جس میں میرے مولا اور آقا حضرت أبو الفضل العبّاس بن علي بن أبي طالب(عليه السلام) کی ضریح کا افتتاح کیا جائے گا۔ اس ضریح کو بنانے میں سات سال کا عرصہ صرف ہوا، نیک اور منتخب کردہ افراد نے اسے بنانے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروے کار لایا اور دن رات کی محنت کے بعد اسے پایہ تکمیل تک پہنچایا۔


ارباب اختیار اور سیاستدانوں سے ہم کئی بار یہ کہہ چکے ہیں خاص طور پر جمعہ کے خطبوں میں سال ہا سال سے کہا جا رہا ہے کہ یہ ملک جتنی بھی مشلات کا شکار ہے اس کا حل صرف اور صرف یہاں کے رہنے والے جوانوں کی صلاحیتوں کو بروے کار لانے میں ہے بس ضرورت اس چيز کی ہے انھیں اپنی صلاحیتوں کو استعمال کرنے کا موقع فراہم کیا جائے اور انھیں اس کے استعمال کے لیے مطلوبہ ماحول فراہم کیا جائے۔ لیکن افسوس کہ ارباب اختیار ہمارے اس مخلصانہ مشورے پر عمل کرنے کو تیار نہیں ہے۔
علامہ صافی کے استقبالیہ خطاب کے بعد دیوان وقف شیعی کے صدر علامہ سید علا الدین موسوی(دام عزہ) نے خطاب کیا انہوں نے اپنے خطاب میں روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کی نئی ضریح مبارک کی تیاری اور حرم کے دوسرے منصوبوں کو بہت سراہا اور انھیں ہر ایک کے لیے نمونہ عمل قرار دیا۔


علامہ موسوی کے بعد نئی ضریح کے منصوبہ کے انچارج حسام محمد جواد نے خطاب کیا جنہوں نے اس توفیق و عنایت پہ خداوند متعال کی حمد و نثا کی اور روضہ حضرت عباس علیہ السلام کے متولی شرعی علامہ صافی(دام عزہ) کے تعاون پر ان کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔
اس تقریب میں عراق اور دوسرے ممالک سے تعلق رکھنے والے مشہور شاعروں نے حضرت عباس علیہ السلام اور مولائے کائنات حضرت علی بن ابی طالب علیہ السلام کے حضور نذرانہ عقیدت پیش کیا۔

اس تقریب کے اختتام پرحضرت عباس علیہ السلام کی نئی ضریح کی تیاری کے تمام مراحل پر مشتمل 15 منٹ کی ایک دستاویزی فلم بھی دیکھائی گئی

اور اس کے بعد مرجع عالیقدر آیت اللہ العظمٰی شیخ محمد اسحاق الفیاض مد ظلہ العالی کے مبارک ہاتھوں سے حضرت عباس علیہ السلام کی نئی ضریح مبارک کا باقاعدہ افتتاح کیا گیا۔

نئی ضریح کے افتتاح کے بعد اہل بیت علیہم السلام اور حضرت عباس علیہ السلام سے عقیدت رکھنے والوں کا جوش و جذبہ قابل دید تھا، اور پورا حرم لبیک یا عباس کی صدا سے گونج اٹھا۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: