روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کی توسیع و تعمیر اور صحن کی چھت کے منصوبہ کی تکمیل کے بعد اس کا باقاعدہ افتتاح کردیا گیا ہے بروز ہفتہ(19جمادى الثانی 1438هـ) بمطابق(18مارچ 2017ء) کو رات کے وقت ایک افتتاحی تقریب منعقد ہوئی جس میں توسیعی منصوبے کی ہر حوالے سے تکمیل کے اعلان کے بعد اس کا افتتاح کیا گیا۔
افتتاحی تقریب میں دیوان وقف الشیعی کے صدر سمیت عراق کے نامور دینی، سیاسی ،سماجی اور علمی شخصیات نے شرکت کی۔
افتتاحی تقریب کا آغاز سید حسنین حلو نے تلاوت قرآن مجید سے کیا جس کے بعد روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے متولی شرعی علامہ سید احمد صافی(دام عزہ) نے خطاب کیا اور سب سے پہلے حاضرین کو حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیھا کے جشن میلاد پہ مبارک باد پیش کی اور حرم کے منصوبوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے علامہ صافی نے بتایا کہ 13 سال کے دوران روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام نے تعمیراتی و ترقیاتی منصوبوں پہ ایک بلین ڈالر خرچ کیے ہیں اور 150 سے زیادہ بڑے منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا ہے۔اور اس حساب سے روضہ مبارک نے ہر سال تقریبا 76 ملین ڈالر خرچ کیا ہے اور اس وقت بھی 40 منصوبے وزارت منصوبہ سازی نے بعض مالی مشاکل کی وجہ سے روکے ہوئے ہیں جب کہ کچھ منصوبوں کی دیوان وقف الشیعی نے منظوری تو دے دی ہے لیکن یہ منصوبے مالی مدد کے منتظر ہیں۔
علامہ صافی کے خطاب کے بعد بالترتیب دیوان وقف الشیعی کے صدر علامہ سید علاء الدین موسوی(دام عزہ)، انجینئرنگ پروجیکٹس سیکشن کے چیف انجینئر ضیاء مجید صائغ نے خطاب کیا اور اس منصوبہ کے حوالے سے گفتگو کی۔
تقریب کے دوران شاعر علی صفار اور سید عبد الخالق نے منظوم نذرانہ عقیدت بھی پیش کیا۔
اس کے بعد صحن کی چھت کا باقاعدہ افتتاح کیا گیا کہ جس میں سب سے پہلے اجتماعی طور پر حضرت عباس علیہ السلام کی زیارت پڑھی گئی۔