روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے طلائی ایوان کی میٹینس اور اسے مزید مضبوط بنانے کا کام اپنے اگلے مراحل میں داخل ہو چکا ہے۔ اس سے پہلے قرآنی آیات پر مشتمل طلائی تختیوں کی تنصیب حال ہی میں مکمل ہوئی ہے کہ جو طلائی ایوان کے دونوں حصوں کے درمیان ایک باڈر کے طور پر دکھائی دیتیں ہیں۔
اس وقت سامنے والے محراب نما حصے، اس کی چھت، ان سے ملحقہ حصوں اور دیگر باقی ماندہ جگہوں پہ کام جاری ہے۔
اس سلسلہ میں روضہ مبارک کے انجینیئرنگ سیکشن کے انچارج ضیاء مجید صائغ نے بتایا ہے کہ قرآنی آیات پر مشتمل طلائی ٹائلز اور اس سے اوپر والے سارے حصوں پر کام کے لیے انتہائی مہارت اور دقیق نظر کی ضرورت ہے کیونکہ یہ وہ حصے ہیں جو تعمیراتی حسن کا شہکار ہیں اور ان میں بہت سے دیدہ زیب نقش اور خوبصورت ڈیزائن بنے ہوئے ہیں۔
طلائی ایوان کہ جسے ایوان ذھب یا طارمہ بھی کہا جاتا ہے کی تعمیری زندگی بڑھانے، اسے مزید مضبوط بنانے اور اس کی خوبصورتی میں اضافہ کرنے کے لیے سب سے پہلے طلائی ایوان میں لگی طلائی ٹائلز کو اتارا گیا، پھر اصل دیوار اور ٹائلز کے درمیان موجود جص سمیت تمام تعمیراتی مواد ہٹا کر فولادی سلاخوں، سٹیل کے جال اور کنکریٹ کی مدد سے پرانی چھت اور دیوار کے ساتھ نئی سپورٹنگ لیئر تعمیر کی گئی، مضبوط تعمیراتی مواد کے ذریعے اسے پرانے ڈیزائن میں ڈھالا گیا، پھر اس کے بعد طلائی ٹائلز کو دوبارا اپنی جگہ لگانے کا کام شروع کیا گیا اس کے لیے پہلے ان پر ہرن کی کھال کی مدد سے خالص سونے کی پالش کی گئی اور ایوان طلاء کی دیواروں پر اسے نصب کرنے کا کام شروع کر دیا گیا۔
واضح رہے اس سارے کام کے دوران ایوان طلاء کے گزشتہ ڈیزائن میں ایک آدھ جگہ کے علاوہ کہیں بھی کوئی تبدیلی نہیں کی گئی تاکہ اس کی خوبصورتی اور تاریخی اہمیت برقرار رہے۔
طلائی ایوان کی میٹینس اور اسے مزید مضبوط بنانے کا کام اپنے اگلے مراحل میں داخل ہو چکا ہے
روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے طلائی ایوان کی میٹینس اور اسے مزید مضبوط بنانے کا کام اپنے اگلے مراحل میں داخل ہو چکا ہے۔ اس سے پہلے قرآنی آیات پر مشتمل طلائی تختیوں کی تنصیب حال ہی میں مکمل ہوئی ہے کہ جو طلائی ایوان کے دونوں حصوں کے درمیان ایک باڈر کے طور پر دکھائی دیتیں ہیں۔
اس وقت سامنے والے محراب نما حصے، اس کی چھت، ان سے ملحقہ حصوں اور دیگر باقی ماندہ جگہوں پہ کام جاری ہے۔
اس سلسلہ میں روضہ مبارک کے انجینیئرنگ سیکشن کے انچارج ضیاء مجید صائغ نے بتایا ہے کہ قرآنی آیات پر مشتمل طلائی ٹائلز اور اس سے اوپر والے سارے حصوں پر کام کے لیے انتہائی مہارت اور دقیق نظر کی ضرورت ہے کیونکہ یہ وہ حصے ہیں جو تعمیراتی حسن کا شہکار ہیں اور ان میں بہت سے دیدہ زیب نقش اور خوبصورت ڈیزائن بنے ہوئے ہیں۔
طلائی ایوان کہ جسے ایوان ذھب یا طارمہ بھی کہا جاتا ہے کی تعمیری زندگی بڑھانے، اسے مزید مضبوط بنانے اور اس کی خوبصورتی میں اضافہ کرنے کے لیے سب سے پہلے طلائی ایوان میں لگی طلائی ٹائلز کو اتارا گیا، پھر اصل دیوار اور ٹائلز کے درمیان موجود جص سمیت تمام تعمیراتی مواد ہٹا کر فولادی سلاخوں، سٹیل کے جال اور کنکریٹ کی مدد سے پرانی چھت اور دیوار کے ساتھ نئی سپورٹنگ لیئر تعمیر کی گئی، مضبوط تعمیراتی مواد کے ذریعے اسے پرانے ڈیزائن میں ڈھالا گیا، پھر اس کے بعد طلائی ٹائلز کو دوبارا اپنی جگہ لگانے کا کام شروع کیا گیا اس کے لیے پہلے ان پر ہرن کی کھال کی مدد سے خالص سونے کی پالش کی گئی اور ایوان طلاء کی دیواروں پر اسے نصب کرنے کا کام شروع کر دیا گیا۔
واضح رہے اس سارے کام کے دوران ایوان طلاء کے گزشتہ ڈیزائن میں ایک آدھ جگہ کے علاوہ کہیں بھی کوئی تبدیلی نہیں کی گئی تاکہ اس کی خوبصورتی اور تاریخی اہمیت برقرار رہے۔