تصویری رپورٹ : روضہ مبارک حضرت عباس (ع) کے دفاتر کے لئے زیرتعمیرالعباس کمپلیکس کی تعمیر کا 65 فیصد کام مکمل کیا جا چکا ہے۔

العباس کمپلیکس پروجیکٹ روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے اہم ترین منصوبوں میں سے ہے۔ اس پروجیکٹ کی تکمیل کے بعد روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے زیادہ تر ڈیپارٹمنٹس کے مرکزی دفاتر اس کمپلیکس میں شفٹ ہو جائیں گ ۔ فی الوقت یہ دفاتر اور ان سے متعلقہ سٹاف روضہ مبارک کے اندر ہی مختلف کمروں اور مختلف جگہوں پر اپنے ادارتی امور سرانجام دے رہے ہیں۔

انجینئرنگ پروجیکٹس کے انچارج انجینئر ضیاء مجید سائغ نے کہا: اس منصوبے پر مسلسل کام ہو رہا ہے اور یہ پروجیکٹ مقررہ مدت کے اندر مکمل کر لیا جائے گا۔ مجموعی طور پر کمپلیکس کی تعمیر کا 65 فیصد کام مکمل کیا جا چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کمپلیکس کی تعمیر میں کچھ تاخیر ہوئی بھی ہے تو اس کی بنیادی وجہ زیرزمین پانی اور دیگر قدرتی عوامل ہیں لیکن ان تمام تر مشکلات کے باوجود کمپلیکس کی تعمیر کا کام مستقل بنیادوں پر کیا جارہا ہے اور ہماری سپروائزری ٹیم اس پروجیکٹ کی راہ میں حائل ہونے والی تمام رکاوٹوں اور مسائل کو کامیابی سے حل کرتے ہوئے تعمیری کام کو نہایت تیز رفتاری سے آگے بڑھانے میں مدد کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا ڈیپارٹمنٹ شریک کمپنی طیبہ کمپنی فار جنرل ٹریڈ اینڈ کنٹریکٹنگ کے اشتراک سے اپنی تمام تر صلاحیتوں اور وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے اس پروجیکٹ کی مقررہ مدت میں تکمیل کے لئے کوشاں ہے۔

یہ کمپلیکس پندرہ سو مربع میٹر رقبے پر تعمیر کیا گیا ہے اور بارہ فلورز پر مشتمل ہے۔ ہر فلور ایک یا دو شعبہ جات کو ان کی ضرورت اور ملازمین کی تعداد کے لحاظ سے الاٹ کیا جائے گا۔ اس کمپلیکس میں بیسمنٹ گیارہ سو مربع میٹر پر مشتمل ہے۔ بیسمنٹ کو گاڑیوں کی پارکنگ کے لئے استعمال کیا جائے گا۔ جبکہ گراؤنڈ فلور ریسیپشن لاؤنج اور سروسز اینڈ فسیلٹیز کے دفاتر پر مشتمل ہوگا۔ باقی فلور1250 مربع میٹر ایریا پر مشتمل ہیں اوریہ فلورز روضہ مبارک کے باقی شعبہ جات کو دیئے جائیں گے۔

واضح رہے کہ یہ پروجیکٹ روضہ مبارک کے ترقیاتی اور توسیعی منصوبوں کا حصہ ہے۔ کیونکہ زیادہ تر ڈیپارٹمنٹس کے دفاتر روضہ مبارک کے اندر ہی واقع ہیں۔ زائرین کی کثیر تعداد اور روضہ مبارک کو صرف اور صرف زائرین، زیارت اور دیگر عبادات کے لئے مختص کرنے کے پیش نظر روضہ مبارک کے جنرل سیکریٹریٹ نے اس کمپلیکس کی تعمیر کا فیصلہ کیا تھا کہ جہاں تمام شعبہ جات ڈویژنز اور یونٹس اپنے ادارہ جاتی امور سرانجام دیں سکیں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: