روضہ مبارک کے انجینئرنگ پراجیکٹس ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ضیاء مجید الصائغ نے الکفیل نیٹ ورک کو بتایا ہے کہ: اس منصوبے کا دوسرا مرحلہ اس کے پہلے مرحلے کا تسلسل ہے، کہ جس میں گنبد کے نچلے حصہ پر چاروں طرف قرآنی آیات والی ٹائلز نصب کی گئیں تھیں، اس کے علاوہ قرآنی آیات والی نچلی پٹی کے اوپر سے شروع ہونے والی سونے کی ٹائلز سے بنائی گئی دھاریوں کا کام بھی مکمل کر لیا گیا تھا، قرآنی پٹی کی بالائی ابتدا سے گنبد کی بالائی انتہا تک طلائی ٹائلز سے بنائی گئیں یہ دھاریاں ابھی تکونی شکل کے خانوں کی طرح دکھائی دیتی ہیں لیکن حقیقت میں یہ طلائی دھاریاں اس ڈیزائن کا حصہ ہیں جو دوسرے مرحلہ میں کربلائی کاشی کے ذریعے سے گنبد پر بنائے جانے والے نباتی نقوش کی صورت میں سامنے آئے گا، ان طلائی دھاریوں کے درمیان کربلائی کاشی سے مخصوص انداز میں فلنگ کی جائے گی جس کا آغاز دوسرے مرحلہ میں کر دیا گیا ہے۔
"انہوں نے مزید بتایا: گنبد کی تغلیف کے اس منصوبہ میں 80 مربع میٹر رقبہ پر سونے کی ٹائلز اور 200 مربع میٹر رقبہ پر کربلائی کاشی کی ٹائلز لگائیں جائیں گی، سونے کی ٹائلز کی تیاری کے لیے 21 کلوگرام خالص سونا استعمال کیا گیا ہے جبکہ کربلائی کاشی کے نقش و نگار میں بھی سونے کا استعمال کیا گیا ہے کہ جو (30%) ہے۔ یہ سب ٹائلز روضہ مبارک کی مخصوص ورکشاپس میں تیار ہوئی ہیں اور ان کی تیاری کے لیے اعلی ترین مواد استعمال کیا گیا ہے جو اس کے معیار اور معیاد کا ضامن ہے۔
واضح رہے کہ مسجد سہلہ کے ادارہ نے روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے کے پاس موجود جدید تعمیراتی و ترقیاتی وسائل اور اس کے ٹیکنیکل اور انجینئرنگ سٹاف کی مہارت کے پیش نظر یہ منصوبہ روضہ مبارک کو دیا تھا تاکہ اس مقدس مقام کو اس کے شایان شان پایہ تکمیل تک پہنچایا جا سکے۔