سیدہ زینب (علیہا السلام) کی ضریح مبارک کا بالائی حصہ اورچھت دمشق منتقل کیا جا چکا ہے

کل 23 جمادی الثانی 1441 ہجری بمطابق 19 فروری 2020 کو سیدہ زینب (علیہا السلام) کی ضریح مبارک کا بالائی حصہ اورچھت دمشق منتقل کیا گیا ، جہاں اسے روضہ مبارک حضرت زینب (علیہا السلام) کی ضریح اطہر پرنصب کیا جائے گا۔
ضریح مبارک کے ان حصوں کی تیاری اور ان پر خطاطی اور کندہ کاری کا تمام کام روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے شعبہ ضریح سازی و ابوب کے ماہرین، ڈیزائنرز اور ہنر مندوں نے اہل بیت علیہم السلام کی عقیدت ومحبت میں سرشار ہو کر کیا ہے اور ضریح مبارک کے یہ حصے جدید اسلامی فنون کا شاہکار اور عراقی آرٹسٹس کی بے مثال ہنرمندی اور بہترین فنکاری کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
ضریح مبارک کے اس حصے کی اہم خصوصیت یہ ہے:
ضریح مبارک کے اس حصے کی لمبائی 4.3 میٹر ہے ، اور اس کی چوڑائی 3.11 سینٹی میٹر ہے اور اس کی اونچائی لگ بھگ 2.75 میٹر ہے۔
اس کی تیاری میں متعدد دھاتیں استعمال کی گئیں، جن میں سٹینلیس سٹیل اور تانبا شامل ہیں، اس کے علاوہ برمی لکڑی کے فریم تیار کئے گئے ہیں جن پر اسلامی فن و ثقافت کی عکاسی کرتے ہوئے نہایت دلکش نقش و نگار اور پھول کندہ کئے گئے ہیں۔
ضریح مبارک کے اس حصے کو تیار کرنے کے لئے 2 کلوگرام سونا بھی استعمال کیا گیا ہے۔
لکڑی کے فریم پر فکسنگ کا طریقہ پوشیدہ ہے ، جو تمام حصوں کو ملانے کے بعد ان کو ایک ہی ٹکڑا بنا دیتا ہے۔
واضح رہے کہ عراقی آرٹسٹوں نے کربلا والوں کی محبت میں جدید اسلامی فن کو ایک نئی جہت اور بلندی سے نوازا ہےاور تمام عراقی فنکار روضہ مبارک حضرت زینب (عليها السلام) میں اپنی خدمات کو اپنے لیے باعث اعزاز اور صد افتخار سمجھتے ہیں۔

واضح رہے کہ روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے شعبہ ضریح سازی و ابوب کے ماہرین اور عملہ ضریح سازی میں تجربہ اور اعلی مہارت رکھتے ہیں اور اب تک روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کی ضریح مبارک، سيد محمد (سبع الدجيل) کے مرقد کے دروازے، حضرت قاسم بن امام موسی کاظمعلیہ السلام، جناب صافي الصفا، شيخ المفيد اور خواجة الطوسي (قُدِّس سرُّهما) کے مراقد کی ضریحات اور کاظمین میں روضہ مبارک امام موسی کاظم اور امام جواد (عليهما السلام) کی ضریح مبارک کے کچھ حصے تیار کر چکے ہیں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: