نمائندہ اعلی دینی قیادت: کورونا سے گھبراہٹ اور خوف سے نہیں، بلکہ احتیاط سے نمٹنے کی ضرورت ہے

اعلی دینی قیادت نے اس بات پر زور دیا ہے کہ کرونا وائرس سے نمٹے کے لیے خوف و ہراس اور گھبراہٹ کی بجائے طبی ہدایات پر عمل کرنا ضروری ہے۔

اس بات کا ذکر اعلی دینی قیادت کے نمائندے علامہ شیخ عبد المہدی کربلائی (دام عزہ) نے آج (3 رجب 1441هـ) بمطابق (28 فروری 2020 ء) روضہ مبارک امام حسین(ع) میں نماز جمعہ کے دوسرے خطبہ کے دوران کیا۔

انہوں نے اس بارے میں مزید کہا: "مختلف ذرائع ابلاغ اس وبا کے تیزی سے پھیلنے کی اطلاع دے رہے ہیں، یہاں تک کہ ترقی یافتہ ممالک میں بھی اس کے پھیلاؤ کی خبریں آ رہی ہیں کہ جن کے پاس صحت، طب اور اس حوالے سے بہترین صلاحیتیں موجود ہیں، اسی طرح عراق کے قریبی اور ہمسایہ ممالک میں بھی یہ وبا پہنچ چکی ہے، اس لئے زیادہ سے زیادہ موثر احتیاطی تدابیر اور اقدامات کی ضرورت ہے خاص طور سے محکمہ صحت کو عام شہریوں کے لیے اقدامات کرنے چاہیے۔

مختلف ذرائع ابلاغ خصوصًا با اثر اور تیزی سے پھیلنے والے ذرائع ابلاغ کے ذریعہ صحت سے متعلق آگاہی میں اضافہ کیا جانا چاہئے، اور اسی طرح شہریوں کو ان احتیاطی امور کو مذاق یا لاپرواہی کا مورد قرار دیئے بغیر سنجیدگی سے لینا چاہئے۔

علامہ کربلائی نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں نشر ہونے والی ایسے امور (ٹوٹکوں) پر توجہ نہیں دینی چاہیے جس کے بارے میں دعوی کیا جاتا ہے کہ یہ اس وباء کی روک تھام یا علاج کے لیے مؤثر ہیں کیونکہ علمی اعتبار سے یہ سب باتیں بے بنیاد ہیں۔

انہوں نے واضح کیا: اللہ تعالٰی کے فضل و کرم سے ابھی تک ہمارے ملک میں معاملات خطرے کی بلند سطح تک نہیں پہنچے ہیں، لہذا آپ کو اس وباء سے دہشت اور خوف و ہراس کا شکار نہیں ہونا چاہیے خوف کا احساس کسی بھی شخص کی بیماری کے ساتھ مؤثر طریقے سے نمٹنے کی صلاحیت کو مفلوج کر دیتا ہے۔

اس وبا کو روکنے اور اس کے پھیلاؤ کو محدود کرنے کے لیے گھر، اسکول، یونیورسٹی، ریاستی محکموں اور دیگر تمام اداروں کو وسیع تر قومی کوشش اور تعاون کی ضرورت ہے۔

اسی طرح علامہ کربلائی نے اس معاملہ میں متعلقہ حکام کی جاری کردہ ہدایات پر عمل کرنے، صحت کے تمام پہلوؤں کا خیال رکھنے، اس وباء کی روک تھام، احتیاط اور علاج کے تمام وسائل کو اولین ترجیح قرار دینے پر بھی زور دیا۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: