انتضاضہ شعبانیہ کے دوران روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے گنبد پر لہرانے والا علم اور گنبد کے شہید ہونے والے حصے کہاں ہیں؟

عیسوی سال کی تاریخوں کے مطابق یہ وہی ایام ہیں کہ جن میں صدامی و بعثی حکومت نے 1991 میں کربلا کے مقدس روضوں پر بمباری کی تھی اور مسلسل کئی حملوں کے نتیجہ میں روضہ مبارک امام حسین(ع) اور روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کو شدید نقصان پہنچا تھا، بہت سے بم اور میزائل روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے گنبد کو بھی لگے جس کے نتیجہ میں کئی جگہ سے گنبد پہ لگی سونے کی پلیٹیں تباہ ہو گئیں اور مختلف جگہ سوراخ بن گئے۔

انتفاضہ شعبانیہ کی یاد کو ہمیشہ تازہ رکھنے، شھداء انتفاضہ کو خراج عقیدت پیش کرنے اور بعثی حکومت کے مظالم سے پردہ اٹھانے کے لیے روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے الکفیل میوزیم نے روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے گنبد کی نشانہ بننے والی سونے کی پلیٹیں، حرم کے تباہ ہونے والے کچھ حصے اور انتضاضہ شعبانیہ کے دوران گنبد پر لہرانے والا علم میوزیم میں نمائش کے لیے رکھا ہے کہ جو انتفاضہ شعبانیہ کے دوران بعثی و صدامی حکومت کی جانب سے مقدس مقامات کی بے حرمتی کی المناک روداد سنا رہا ہے۔

انتفاضہ شعبانیہ کے دوران کربلا کے مقدس مقامات پر صدامی حملوں کے نتیجہ میں ہونے والے نقصانات کی عکاسی کرنے والی نادر و نایاب تصاویر دیکھنے کے لیے مندرجہ ذیل لنک کو استعمال کیا جا سکتا ہے کہ جہاں یہ تصاویر انقلاب شعبان کے عنوان سے موجود ہیں:

https://alkafeel.net/photos/index.php?v=section&id=24&lang=ur
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: