ریلیف اینڈ سپوٹ ڈویژن کی دیالیٰ برانچ نے غریب خاندانوں کی امداد شروع کردی ہے

روضہ مبارک حضرت عباس )علیہ السلام( کے ریلیف اینڈ سپوٹ ڈویژن کی دیالیٰ برانچ نے اعلی دینی قیادت کی نداء پر لبیک کہتے ہوئے (مرجعيّة التكافل) پروگرام کے تحت غریب خاندانوں کی امداد کا سلسلہ شروع کردیا ہے تاکہ کورونا وائرس کے سبب لگائے گئے کرفیو کے دوران ان غریب خاندانوں تک ضرورت زندگی کو پہنچایا جا سکے۔

ڈویژن کی دیالیٰ برانچ کے انچارج سید حسن موسوی نے الکفیل نیٹ ورک کو بتایا ہے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لگائے گئے کرفیو کے دوران بہت سے خاندان اور خاص طور پر روزانہ کی بنیاد پر کمانے والے غریب لوگ کافی متاثر ہوئے ہیں۔ کرفیو کے شروع ہوتے ہی ہم نے دو ایجنڈوں پر کام شروع دیا پہلا حکومتی اداروں کے ساتھ مل کر دیالی کے علاقوں میں جراثیم کش سپرے اور لوگوں میں کورونا وائرس سے متعلق آگاہی پیدا کرنا۔ جبکہ دوسرا ہم نے اس کرفیو سے متاثر ہونے والے غریب خاندانوں کی مدد، تاکہ ان کی مشکلات کو کسی حد تک کم کیا جا سکے۔

انھوں نے مزید بتایا کہ ہمارے ساتھ کام کرنے والے جديدة الشطّ کے علاقے کے موکب عزاء امام حسین(ع) نے سب سے پہلے اعلی دینی قیادت کی ندا پر لبیک کہا اور غریب خاندانوں میں غذائی مواد تقسیم کیا یہ غذائی مواد بہت سی اشیاء پر مشتمل ہے کہ جس میں سبزیاں، خشک اناج اور دیگر کھانے پینے کی اشیاء شامل ہیں۔

سید حسن نے اپنی بات کے اختتام پر کہا کہ علاقے میں موجود دیگر مواکب کے ساتھ بھی مل کر کر آنے والے دنوں میں اس سلسلہ میں زیادہ سے زیادہ کام کریں گے اور غریب خاندانوں تک غذائی مواد اور دوسری ضروری اشیاء پہنچائیں گے۔

واضح رہے اعلی دینی قیادت آیت اللہ العظمی سید علی حسینی سیستانی (دام ظلہ الوارف) نے کورونا کی وباء سے نمٹنے کی مہم کے ضمن میں لاگو کرفیو کے پیش نظر غریب اور ضرورت مند خاندانوں کی مدد کے لیے سب لوگوں سے تعاون کی اپیل کی ہے، اور اس بات پر زور دیا ہے فقہی قواعد کو مدنظر رکھتے ہوئے غریب اور ضرورت مند خاندانوں پر خرچ کی جانے والی رقم کو شرعی حقوق میں شمار کیا جا سکتا ہے۔

دینی قیادت نے تاجروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اشیاء خورد ونوش اور دیگر سامان کی قیمتوں میں اضافہ نہ کریں، اور اسی طرح سے نوجوانوں کو بھی رضاکارانہ طور پر ضرورت مند خاندانوں کا پتہ لگانے اور قانونی اطراف کے ساتھ مل کر ان کے لیے مختص کردہ سامان ان تک پہنچانے کا کہا ہے۔

اہل مواکب کو مخاطب کرتے ہوئے دینی قیادت نے کہا ہے کہ انہوں نے داعش کے خلاف جنگ کے دنوں میں بہادر جنگجوؤں کو ضرورت کی ہر چیز کی فراہمی میں بنیادی کردار ادا کیا تھا، اور اب موجودہ حالات میں وہ اپنی سرگرمیوں کا رخ متاثرہ خاندانوں کی مدد اور معاونت کی سمت موڑ دیں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: