الکفیل میوزیم میں موجود ہزاروں اقسام کا نایاب اسلحہ

کوئی بھی زائر یا سیاح جب روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے الکفیل میوزیم برائے نوادرات و مخطوطات میں آتا ہے تو یہاں موجود صدیوں پرانی نادر ونایاب اشیاء اسے تاریخ اور عقیدت کی منفرد دنیا میں کھیج کر لے جاتی ہیں اور ان شیاء میں پرانے زمانے کا اسلحہ بھی ہے جو گزشتہ زمانے کے بادشاہوں، امراء اور عقیدت مند زائرین نے روضہ مبارک کو ہدیہ میں پیش کیا تھا۔

روضہ مبارک کے عجائب گھر کے انچارج صادق لازم زیدی نے اس بارے میں بتایا ہے اس عجائب گھر میں مختلف ادوار سے تعلق رکھنے والا نادر و نایاب اسلحہ موجود ہے کہ جس کی تعداد 2000 سے زیادہ ہے۔

اتنی بڑی تعداد میں اسلحہ کی یہاں موجودگی اور لوگوں کی طرف سے ہدیہ کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے صادق لازم کا کہنا ہے کہ حضرت ابو الفضل العباس علیہ السلام اپنے بھائی امام حسین علیہ السلام کی فوج کے علمدار اور سپہ سالار تھے، اور انھیں ہمیشہ سے شجاعت، وفاداری اور ایثار وقربانی کی علامت سمجھا جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ بادشاہ، امراء اور عقیدت مند اپنے قیمتی اسلحہ کو یہاں ہدیہ کے طور پر پیش کرنے پہ فخر کرتے تھے اور اسے اپنے لیے باعث اعزاز شمار کرتے تھے۔

اس عجائب گھر میں عراق اور دیگر بہت سے ممالک سے تعلق رکھنے والے اسلحہ میں بڑی تعداد تلواروں، نیزوں، خنجروں، کلہاڑوں، زرہوں، ڈھالوں اور بندوقوں کی ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ جتنی بڑی مقدار اور جتنی زیادہ نوعیات کا قدیم و نادر اسلحہ یہاں موجود ہے وہ دیگر کسی جگہ میسر نہیں ہے، اس عجائب گھر میں عثمانی بادشاہ سليم خان، زندی سلطان جعفر خان زند، قاجاری حاکم فتح علي شاه سمیت بہت سے حکمرانوں اور معروف امراء کی تلواریں بھی موجود ہیں جو انھوں نے اس روضہ اور صاحب مرقد کو ہدیہ کیں۔

صادق لازم نے بتایا ہے کہ اس اسلحہ کی حفاظت اور دیکھ بھال کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جاتا ہے تاکہ اس تاریخی خزانہ کو آنے والی نسلوں کے لیے محفوظ رکھا جا سکے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: