روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کا 70دونم پر پھیلا بیری کا ماڈل فارم

بیری کا ماڈل فارم ان زرعی منصوبوں سے ایک ہے جن پر روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کا ادارہ کامیابی سے کام کر رہا ہے اس قسم کے منصوبوں کا مقصد مقامی سطح پر زرعی میدان میں خود کفالت کے لیے مؤثر اقدامات، نادر اقسام کو ناپیدی سے بچانے کے لیے جدوجہد، مقامی زرعی عملے کے لیے ملازمتوں کی فراہمی، کربلا میں سبزہ زاروں میں اضافہ اور آلودگی کو کم کرنے کے لیے درختوں کی کاشت وغیرہ ہے۔

الکفیل پلانٹ نرسری کے انچارج مصطفی حسن ہادی نے بتایا ہے کہ بیری کا ماڈل فارم اس لائحہ عمل کا حصہ ہے جس کے تحت روضہ مبارک حضرت عباس(ع) زیادہ سے زیادہ زمین کو قابل کاشت بنا کر زرعی فارمز اور باغات میں اضافہ کرنا چاہتا ہے، تاکہ مقامی سطح پر پیداوار میں اضافے اور بازار کو فراہمی کے ذریعے خودکفالت کی طرف قدم بڑھائے جا سکیں۔

انہوں نے مزید کہا: "بیری کا یہ فارم 70 (عراقی) دونم رقبہ پر پھیلا ہوا ہے جس میں بیری کے (5608) درخت لگائے گئے ہیں، یہ فارم پانچ حصوں میں تقسیم ہے اور ہر حصہ کو پنجتن پاک میں سے ایک ہستی کے نام موسوم کیا گیا ہے۔

پہلا حصہ کو (مزرعة خاتم الرسل -صلّى الله عليه وآله وسلم) کا نام دیا گیا ہے کہ جو (11) دونم رقبہ پر مشتمل ہے اس میں کاشت کی جانے والی قسم موریطانی بیری ہے کہ جسے تھائی بیری اور (Ziziphus mauritiuna) بھی کہا جاتا ہے۔ یہ قسم یہاں نئی ہے اور مقامی طور پر زیادہ متعارف نہیں ہے، اس کی خوبی ’’تیز رفتار نشوونما، بڑے پتے، پھولوں اور پھل کی کثرت، بڑے سائز کا معیاری پھل اور درخت پر کم کانٹے وغیرہ‘‘ ہے۔ عراق کے وسطی اور جنوبی علاقوں کی آب وہوا اس کے لیے کافی مناسب ہے۔

دوسرے حصہ کا نام (مزرعة علي بن أبي طالب -عليه السلام-) ہے کہ جس کا رقبہ (8) دونم ہے، اس میں کاشت کی جانے والی قسم چینی بیر (Ziziphus jujube) ہے، جو مقامی طور پر معروف قسم ہے، مقامی طور پر اسے عراقی بیری میں پیوند کاری کے ذریعے بڑھایا جاتا ہے۔ عراق کے وسطی اور جنوبی علاقوں کی آب وہوا اس کے لیے کافی مناسب ہے۔

تیسرے حصہ کا نام (مزرعة فاطمة الزهراء -عليها السلام-) ہے کہ جس کا رقبہ 12 دونم ہے ، اس حصہ میں بھی (Ziziphus mauritiuna) کاشت کی گئی ہے۔

چوتھے حصہ کا نام (مزرعة الإمام الحسن -عليه السلام-) کہ جو (13) دونم رقبہ پر مشتمل ہے۔اس حصہ میں بھی (Ziziphus mauritiuna) کاشت کی گئی ہے۔

پانچویں حصہ کا نام (مزرعة الإمام الحسين -عليه السلام-) ہے اس کا رقبہ 12 دونم ہے، اس حصہ میں بھی (Ziziphus mauritiuna) کاشت کی گئی ہے۔

ہادی نے مزید بتایا کہ: "اس فارم کے چاروں طرف پودوں کی دہری باڑ ہے باڑ کے طور پر لگائے گئے درختوں میں مقامی بیری، زیتون، یوکلپٹس، شوک الشام اور چند دیگر اقسام کے درخت سرفہرست ہیں۔

اس فارم میں موجود بیری کی اقسام کا انتخاب ان کے مقامی موسم سے مطابقت اور ان پر پھولوں اور پھلوں کی کثرت کے پیش نظر کیا گیا ہے، جس کا ایک اور فائدہ الکفیل ہنی فارم کی شہد کی مکھیوں کے لیے پھولوں وغیرہ کی فراہمی ہے۔

واضح رہے یہ فارم نجف کربلا روڈ پر واقع ایک صحرائی زمین پر 2017 میں قائم کیا گیا تھا اور اب اس کی توسیع کے لیے تیاریاں کی جا رہی ہیں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: