ڈیجیٹل انفارمیشن سینٹر کےعراقی یونیورسٹیز کے ای مقالہ جات محققین ، پروفیسرز اور اعلی تعلیم کے طالب علموں میں بے حد مقبول ہیں

روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کی لائبریری اور دار المخطوطات سے وابستہ ڈیجیٹل انفارمیشن سینٹر کےعراقی یونیورسٹی مقالہ جات اپنی اہمیت کے پیش نظر محققین ، پروفیسرز ، اعلی تعلیم اور ابتدائی علوم کے طالب علموں میں بے حد مقبول ہیں۔ جب سے لائبریری کا قیام عمل میں آیا ہے ، عراقی یونیورسٹیوں کی مرکزی لائبریریوں کے ساتھ علمی، تحقیقی اور ثقافتی شعبوں میں تعاون اور باہمی تجربات کے تبادلے پر کا م کیا جا رہا ہے۔
ڈیجیٹل انفارمیشن سینٹر کے ڈائریکٹر جناب عمار حسین الجواد نے الکفیل نیٹ ورک سے بات کرتے ہوئے کہا: "یونیورسٹی تھیسز کا خام الیکٹرانک مواد عراقی یونیورسٹیوں سے لایا جاتا ہے ، اور اس کے بعد بہت سارے مراحل سے گزارنے کے بعد خصوصی پروگراموں کے ذریعے آسان اور درست طریقے سے پیش کیا جاتا ہے۔ "
انھوں نے کہا: "یہ عمل ڈیٹا مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ سے شروع ہوتا ہے تاکہ خام مال کو وائرس اور مضر سافٹ ویئر سے پاک کیا جا سکے اور پھر خصوصی پروگراموں کی مدد سے خراب شدہ فائلوں کو ہٹایا جاتا ہے ، اور پھر ڈیٹا کو پاک اور فلٹر کرنے کے بعد ہر تھیسس (جغرافیائی ڈیٹا) کی تفصیلات کے ساتھ ڈیٹا انٹری کو پورا کیا جاتا ہے۔ "
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: "اس کے بعد ان اعداد و شمار کو سینٹر کے ڈیٹا آڈیٹرز کو منتقل کیا جاتا ہے تاکہ اعداد و شمار کو آڈٹ ، ایڈجسٹ اور ایڈٹ کیا جاسکے اورانھیں انفارمیشن ٹیکنالوجی سیکشن میں منتقل کرنے کے لئے تیار کیا جا سکے ، جہاں ماہر انجینئر ڈیٹا پر کارروائی کرتے ہوئے اس کی اصلاح کرتے ہیں۔ "
ااس کے بعد ماہرین لائبریری کے ریسرچ پروگرام میں ان معلومات کو شامل کرنے کے لئے کام کرتے ہیں ، تاکہ لائبریری کے ای وزیٹرز تک ان معلومات کی رسائی کو ممکن بنایا جا سکے اور سوانحی معلومات لائبریری کی آفیشل ویب سائٹ پر بھی دستیاب ہوسکیں۔ "
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: