بابل گورنریٹ میں کورونا یونٹ کو مکمل کرنے کے لیے تیزی سے کام جاری ہے

روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کا انجینیئرنگ مینٹینس اینڈ ڈولمنٹ سیکشن بابل گورنریٹ میں کورونا کووڈ19 سے متاثرہ مریضوں کے علاج کے لیے ساتویں الحیات یونٹ کو مکمل کرنے کے لیے تیزی سے کام کر رہا ہے اس وقت اس یونٹ کے تمام کمروں میں ایئر کنڈیشنرز، تازہ ہوا کے نظام، فائر الارمز، آگ بجانے کے نظام اور آکسیجن کے نظام کی تنصیب جاری ہے اور اسی طرح کمروں اور گیلری کے فرش اور دیواروں پر ٹائلیں لگانے کا کام کیا جا رہا ہے جو جلد مکمل ہو جائے گا۔

یہ یونٹ تکمیل کے بعد بابل گورنریٹ میں کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے معاونت فراہم ثابت ہو گا مرجان طبی شہر میں تعمیر ہونے والے ساتویں الحیات یونٹ ہونے کا کل رقبہ (3500) مربع میٹر ہے اور اس میں (25) کلینکل، انتظامی اور خدماتی کمروں کے علاوہ مریضوں کے لیے 98 انفرادی کمرے بنائے گئے ہیں۔

منصوبے کی بروقت تکمیل کے لیے اسے تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جس میں پہلا اور دوسرا حصہ 800 مربع میٹر رقبہ پر مشتمل ہے اور اس میں 42 کمرے ہیں۔

جبکہ تیسرے حصہ کا رقبہ (1100) مربع میٹر ہے اور اس میں طبی و انتظامی عملے کے کمروں کے علاوہ مریضوں کے لیے (14) کمرے بنائے گئے ہیں۔

یہ طبی منصوبہ بابل گورنریٹ میں ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کو وائرس کے باعث ہنگامی صورتحال سے نمٹنے میں معاونت ثابت ہو گا اور اس وبائی مرض کا مقابلہ کرنے کے لئے انتظامی اور طبی صلاحیتوں میں اضافہ کا بھی باعث بنے گا۔

اعلی دینی قیادت اور ان کے قریبی نمائندے علامہ سید احمد صافی کی خصوصی ہدایات پر روضہ مبارک حضرت عباس(ع) انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پورے ملک میں عالمی معیار کے مطابق کورونا کے علاج کے لیے الحیات کے نام سے مراکز تعمیر کر رہا ہے کہ جن میں سے بہت سے مراکز میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کا علاج شروع ہو چکا ہے۔

روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے انجینئرنگ مینٹیننس ڈیپارٹمنٹ کا عملہ درجہ حرارت کے 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کے باوجود اس عمارت کو مقررہ وقت، مرتب کردہ ڈیزائن، طبی اور تکنیکی معیار کے مطابق مکمل کرنے کے لئے مسلسل کام کر رہا ہے۔

واضح رہے روضہ مبارک حضرت عباس(ع) اس منصوبہ سے پہلے دو کربلا، ایک ہندیہ اور ایک نجف اشرف میں کورونا ہسپتال تعمیر کر چکا ہے کہ جہاں کورونا کے مریضوں کا علاج کیا جا رہا ہے جبکہ اس وقت روضہ مبارک کی طرف سے بغداد، مثنی اور بابل میں کورونا کے علاج کے لیے مراکز تعمیر کیے جا رہے ہیں اور انھیں مکمل کرنے کے لیے بہت تیزی سے کام کیا جا رہا ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: