مخطوطات کی بحالی کے مرکز نے قرآن مجید کے تقریبا ڈیڑھ سو سال پرانے انتہائی نفیس ونایاب خطی نسخے کی بحالی مکمل کر لی ہے

روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کی لائبریری اور دار مخطوطات میں قائم مخطوطات کی بحالی کے مرکز نے حال ہی میں قرآن مجید کے تقریبا ڈیڑھ سو سال پرانے انتہائی نفیس ونایاب خطی نسخے کی بحالی کا کام مکمل کی ہے کہ جو وقت کی بے رحمی اور غیر فنی طریقے سے محفوظ کرنے کی وجہ سے کافی خستہ حالی کا شکار ہو گیا تھا۔
اس بارے میں ترمیمی مرکز کے انچارج لیث لطفی نے الکفیل نیٹ ورک سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الحمد للہ مرکز کے پاس ہر طرح کے مخطوطات مرمت کرنے اور انھیں ان کی اصلی حالت میں بحال کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور قدیم قرآنی مخطوط نسخوں کی بحالی ہماری اولین ترجیح ہے۔
انھوں اس قرآن کے بارے میں بتایا کہ اس کا تعلق چودھویں صدی ہجری کی ابتداء سے ہے اس کی بیرونی جلد المزجّج (اللاكي) ہے جبکہ اس کے اوراق پر سونے اور دیگر رنگوں سے خوبصورت نقش نگار بنے ہوئے ہیں اور تمام سورتوں کے نام بھی سونے سے تحریر کیے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ قرآنی نسخہ ہر حوالے سے ایک نادر ونایاب اور انتہاہی نفیس نسخہ ہے ہمارے ساتھیوں نے اس کے مواد اور اس کے متضررہ حصوں کی جدید سائنسی طریقوں سے جانچ پڑتال کے بعد اس کی بحالی کے لیے لائحہ عمل طے کیا اور مقررہ مدت میں اسے اس کی اصلی حالت میں بحال کر دیا۔
اس سلسلہ میں پہلے اس کا مختلف بائیلوجیکل اور کیمیکل لیباٹریوں معائنہ کیا گیا اور رپورٹس اور ترمیم کے لیے لائحہ عمل و طریقہ کار تحریر کیا گیا۔
ترمیم و مرمت سے پہلے کی حالت کو ڈیٹیجل طور پر محفوظ کیا گیا۔
سونے اور دیگر معدنی تحریروں کو خاص طریقہ سے صاف کیا گیا۔
پھٹے اور ناپید حصوں کی مرمت کی گئی اور اس کے مختلف اوزان کے جاپانی کاغذ استعمال کیا گیا۔
بیرونی جلد کی مرمت کی گئی اور اس پر موجود سونے کے کام اور دیگر نقوش کو بحال کیا گیا۔
اسے اسی طریقہ سے سیا گیا جس میں یہ نسخہ پہلے سلا ہوا تھا۔
اس کی جلد کو دوبارہ سے اپنی جگہ لگا دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا مرکز کے ارکان نے اس نایاب قرآنی نسخے کی بحالی کے اس وقت موجود جدید ترین طریقوں اور مشینری کو استعمال کیا اور بحالی کی تکمیل کے بعد بھی اسے ڈیٹیجل صورت میں محفوظ کر لیا گیا۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: