سانحہ کربلا: پانچ محرم کے واقعات

روایات سے معلوم ہوتا ہے امام حسین علیہ السلام کے خلاف جنگ کرنے کے لیے وقفے وقفے سے کربلا آنے والی فوج کی تعداد 5 محرم 61 ہجری کو تیس ہزار تک پہنچ گئی۔
کوفہ میں ابن زیاد لعین نے لوگوں پر مزید گھیرا تنگ کر دیا اور اہل کوفہ کو امام حسین علیہ السلام کی نصرت سے روکنے کے ہر ممکن طاقت، خوف اور ظلم وستم کا استعمال کیا۔
ابن زیاد کے سپاہی گروہوں کی شکل میں پورے شہر میں گشت کر کے لوگوں کو امام حسین علیہ السلام کی مدد سے روکنے کے دھمکاتے رہے اور لوگوں کو ابن سعد کی فوج میں شامل ہونے کی ترغیب دیتے رہے۔ ابن زیاد نے لوگوں کی نگرانی کرنے کے لیے اونچی جگہوں پر اپنے سپاہیوں کو کھڑا کیا ہوا تھا کہ جو ہر آنے جانے والے پر نظر رکھے ہوئے تھے اور ان سے پوچھ گچھ کر رہے تھے۔
پانچ محرم تک کربلا میں ابن سعد کے زیر قیادت فوج کی تعداد سواروں اور پیادوں سمیت تیس ہزار تک پہنچ گئی تھی۔
جبکہ دوسری طرف امام حسین علیہ السلام کے ساتھیوں میں حق سے تمسک کا عزم مزید پختہ ہو رہا تھا اسلام اور انسانیت کے لیے ہر طرح کی قربانی کے لیے وہ دل وجان سے امام حسین علیہ السلام کے ساتھ کھڑے تھے۔ وہ حقیقت میں امام حسین علیہ السلام کے اس فرمان کے مصداق تھے:
(فإنّي لا أعلم أصحاباً أوفى ولا خيراً من أصحابي، ولا أهلَ بيتٍ أبرَّ ولا أوصلَ من أهل بيتي، فجزاكم اللهُ عنّي خيراً).
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: