وفا کی بلند ترین منزلت پر فائز عباس(ع) نے اپنے لیے امان مسترد کر دی

تاریخی کتابوں میں مذکور ہے کہ نو محرم کو شام کے وقت شمر نے جناب عباس(ع) اور ان کے سگے بھائیوں کو ان کی عظیم منزلت سے جدا کرنے کی ناکام کوشش کی۔ شمر نے ان کو آواز دے کر کہا: میری بہن کے بیٹے کہاں ہیں؟ عباس(ع) اور اس کے بھائی کہاں ہیں؟ تم اس (حسین{ع}) کو چھوڑ دو۔

امام حسین(ع) نے اس کی آواز سن کر جناب عباس(ع) اور ان کے بھائیوں سے کہا: اگرچہ یہ فاسق ہے لیکن اس کی بات کا جواب دو۔

جناب عباس(ع) اور ان کے بھائیوں نے شمر ملعون سے کہا: تم کیا چاہتے ہو؟

اس ملعون نے کہا:اے میری بہن کے بیٹوں تم امان میں ہو لہذا حسین(ع) کا ساتھ دے کر اپنے آپ کو قتل نہ کرو اور یزید کی اطاعت اختیار کر لو۔

جناب عباس(ع) نے اس ملعون سے کہا: خدا تم پر اور تمہارے امان نامے پر لعنت کرے تو ہمیں امان دیتا ہے اور رسول خدا(ص) کے بیٹے کے لیے کوئی امان نہیں ہے؟ تو ہمیں کہتا ہے کہ ہم ملعونوں اور لعینوں کی اولاد کے فرمانبردار بن جائیں؟

یہ سخت جواب سن کر شمر غصے سے واپس چلا گیا۔

اس کے بعد جناب عباس(ع) غضبناک شیر کی مانند واپس آئے تو ان کی ملاقات جناب زینب(ع) سے ہوئی کہ جو اُن کی شمر سے ہونے والی گفتگو سن چکی تھیں۔ جناب زینب(ع) نے جناب عباس(ع) سے کہا: میرے بھائی کیا میں آپ سے ایک بات کر سکتی ہوں؟

تو جناب عباس(ع) نے کہا: اے زینب(ع) جو بات کرنا چاہتی ہیں کیجیئے یہ بات کرنے کا ہی وقت ہے۔

جناب زینب(ع) نے فرمایا: اے میرے بابا کے بیٹے جب ہماری والدہ حضرت فاطمہ(ع) اس دنیا سے رخصت ہوئیں تو میرے بابا نے اپنے بھائی عقیل سے کہا: تم میرے لیے کسی بہادر گھرانے سے زوجہ کا انتخاب کرو تاکہ اس سے ایک ایسا بیٹا پیدا ہو جو کربلا میں میرے بیٹے حسین(ع) کی مدد کرے۔ آپ کے بابا نے اسی دن کے لیے آپ کو بچا کے رکھا لہذا کوئی کوتاہی نہ کرنا۔

جناب عباس(ع) نے اپنی بہن کی یہ گفتگو سن کر جوش میں زین کی رکاب کو توڑ دیا اور کہا: کیا آپ آج کے اس دن میری حوصلہ افزائی کر رہی ہیں اور مجھے امام حسین(ع) کی مدد کی تشویق و ترغیب دلا رہی ہیں جبکہ میں امیرالمومنین(ع) کا بیٹا ہوں۔

جناب عباس(ع) کی یہ بات سن کر جناب زینب(ع) کو کافی خوشی ہوئی۔

واضح رہے کہ جناب عباس(ع) کی والدہ اور شمر ملعون کے درمیان کسی حوالے سے کوئی رشتہ داری بنتی ہے اور اسی رشتہ داری کی بنا پر اس نے جناب عباس اور ان کے بھائیوں کو امان کے بہانے گمراہ کرنے کی کوشش کی۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: