صحن کی دیکھ بھال کے سیکشن کی طرف سے عاشور کے احیاء کے لیے وسیع پیمانے پر انتظامات

روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام میں صحن شریف کی دیکھ بھال کرنے والے سیکشن نے شب عاشور اور روز عاشور کے احیاء کے لیے وسیع پیمانے پر انتظامات کیے ہیں کہ جن میں سے بعض کا تعلق جلوسوں کے انتظامی امور سے ہے اور بعض کا موجودہ صورت حال کی روشنی میں احتیاطی امور سے ہے۔

اس حوالے سے مذکورہ بالا سیکشن کے انچارج زین العابدین عدنان قریشی نے الکفیل نیٹ ورک کو بتایا ہے کہ محرم میں سوگ اور حزن وملال کے اظہار اور کربلا کے خونی سانحہ کو یاد کرنے کے لیے ہمارے ساتھیوں نے روضہ مبارک کے صحن کے تمام حصوں میں (5250) مربع میٹر سرخ کارپٹ بچھا دیا ہے اس کے لیے پہلے صحن مطہر کے تمام حصوں میں سنگ مرمر کے فرش پہ پلاسٹک کی طویل و عریض چادر کو بچھایا گیا اور پھر اس کے اوپر سرخ رنگ کا کارپٹ بچھایا گیا۔

ماتمی جلوسوں اور خاص طور پر عزاء طویریج میں شامل عزاداروں کی آمد و رفت میں آسانی اور دیگر امور کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام دروازوں سے صحن میں داخل ہونے کے ڈھلوانی راستے پر ریت بچھا دی گئی ہے۔

جلوسوں اور پرسہ داروں کی آمد ورفت کو آسان بنانے کے لیے بھی سیکشن کے افراد پورے صحن میں رہنمائی اور مدد کے لیے کھڑے ہیں۔

کورونا وائرس کے پیش نظر احتیاطی تدابیر کے حوالے سے زین العابدین قریشی نے بتایا کہ ہمارے ساتھی صحن میں ہر چھ میٹر کے فاصلے پر کھڑے ہیں ماتمی جلوسوں پر سینیٹائزر سپرے کر رہے ہیں اسی طرح سے روضہ مبارک میں داخل ہونے کے ہر دروازہ اور اس کے بعد صحن اور دروازے کے درمیان موجود راستہ میں بیس سے زیادہ سینیٹائزر فوارے نصب ہیں کہ جو آنے والوں پر مسلسل سینیٹائزر سپرے کر رہے ہیں۔

اس کے علاوہ جلوسوں میں شامل افراد کے درمیان احتیاطی فاصلے کو یقینی بنانے کے لیے صحن میں بچھائے گئے فرش عزاء پر کھڑے ہونے کے مقام کی علامات بنائی گئی ہیں۔ یہ علامت (30 سم2) رقبہ کو گھیرے ہوئے ہے اور بیلے رنگ میں قدموں کے نشان کی صورت میں بنائی گئی یہ علامت واضح طور پر دور ونزدیک سے نظر آتی ہے۔ اور اس میں قدموں کے نشان کے نیچے عربی اور انگریزی میں لکھا ہوا ہے کہ یہاں کھڑا ہوا جائے۔ محکمہ صحت کی تعلیمات کی روشنی میں کھڑے ہونے کے نشان کی ان علامات میں ایک ایک میٹر کا فاصلہ رکھا گیا ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: