۲۳ محرم کہ جس دن عالمی دہشت گردوں نے روضہ مبارک امام علی نقی(ع) و امام حسن عسکری(ع) کو بم دھماکوں کے ذریعے شہید کر دیا

۲۳ محرم الحرام ۱۴۲۷ ھ وہ المناک دن ہے جس میں دشمنان اہل بیت علیھم السلام نے روضہ مبارک امام علی نقی(ع) و امام حسن عسکری(ع) کے گنبد کو بم دھماکوں کے ذریعے شہید کر دیا۔

عالمی دہشت گردوں اور بنی امیہ کی باقیات نے (23محرم الحرام 1427هـ) کو سامراء میں موجود حضرت امام علی نقی علیہ السلام اور حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کے روضہ مبارک میں بم دھماکہ کیا جس سے روضہ مبارک کا گنبد شہید ہو گیا اور دیگر عمارت کو بھی بہت زیادہ نقصان پہنچا اس سانحہ کو ابھی سال ہی گزرا تھا کہ دشمنان اہل بیت نے(27جمادى الأولى 1428هـ) کو حضرت امام علی نقی علیہ السلام اور امام حسن عسکری علیہ السلام کے روضہ مبارک میں ایک دوسرا بم دھماکہ کر دیا جس کے نتیجے میں روضہ مبارک کے دونوں مینار اور حرم کا بہت بڑا حصہ زمین بوس ہو گیا ۔
ان دونوں المناک واقعات کی وجہ سے پوری دنیا میں رہنے والے شیعوں میں بہت زیادہ غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی اور پوری دنیا میں اس ظلم کے خلاف احتجاجات ہوئے اور ان احتجاجات میں اس سانحہ کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچانے اور حرم کی دوبارہ سے تعمیر کا مطالبہ بہت زور و شور سے کیا گیا۔
جس کے بعد ہنگامی بنیادوں پر روضہ مبارک کی تعمیر نو کا کام شروع کر دیا گیا حرم کی عمارت اور گنبد کی تعمیر کے بعد گنبد پہ سونے کی تہہ والی تانبے کی ٹائلوں کوگنبد پہ لگانے کا کام (‏‏25مارچ 2011ء) میں شروع کر دیا گیا کہ جو 2015ء کے وسط میں مکمل ہو گیا۔
جس کے بعد پھر سے امام علی نقی(ع) و امام حسن عسکری(ع) کے روضہ مبارک کا سنہرا گنبد آسمان کو چھو رہا ہے اور دہشت گردوں کو للکار کر بتا رہا ہے ظالم چاہے کتنی ہی کوشش کر لیں اللہ کا نور کبھی بجھ نہیں سکتا۔۔۔۔۔۔۔

واضح رہے سامراء میں روضہ مبارک امام علی نقی(ع) و امام حسن عسکری (ع) پہ ہونے والے دہشت گردانہ حملوں اور روضہ مبارک کو شہید کیے جانے کے المناک سانحہ کو روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام نے پوری دنیا تک پہنچانے کے لیے اپنے ہر ممکن وسائل استعمال کیے ہیں تاکہ دنیا تک دہشت گردوں کی ظالمانہ کاروائیوں اور اہل بیت علیھم السلام کی مظلومیت کو پہنچایا جا سکے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: