جناب زینب(ع) کے خطبات یزیدی و اموی حکومت کے لیے تند وتیز طوفان ثابت ہوئے

عقیلہ بنی ہاشم حضرت سیدہ زینب (علیہا السلام) کے دربارِ یزید میں دیئے گئے خطبات یزیدی و اموی حکومت کے لیے ایک تند تیز طوفان ثابت ہوئے، جناب زینب کے خطبات کی بدولت دربار میں موجود لوگوں کی اکثریت پر حزن وملال اور ندامت کے گہرے سائے چھا گئے، معاویہ نے یزید اور بنو امیہ کی حکومت کے قیام کے لیے جو شبہات اور جھوٹ پھیلا رکھے تھے ان سے پردہ اٹھ گیا اور یزید کے جرائم اور اہل بیت رسول پر کیے جانے مظالم سے ہر ایک آگاہ ہو گیا۔

جناب زینب(ع) کے خطبات فصاحت و بلاغت اور اعجاز بیان کا اعلی ترین نمونہ تھے کہ جنھوں نے بنو امیہ کی حکومت پر کاری ضرب لگائی اور ان کے غیر شرعی اور غیر قانونی ہونے کو قیامت تک کے لیے ثابت کر دیا۔

ان خطبات کا اثر یہ ہوا کہ بقول شیخ باقر قرشی

یزید کا ظاہری فتح سے حاصل ہونے والا غرور خاک میں مل گیا اس کی عسکری فتح عارضی ثابت ہوئی اور اہل بیت اطہار کی افضلیت اور مظلومیت کی حقیقی فتح کا پرچم شام میں آویزاں ہو گیا۔

معاویہ، یزید، بنو امیہ اور ان کے لیے حکومت کا راستہ ہموار کرنے والوں اور ان کا ساتھ دینے والوں کا بطلان ہر انسان اور باضمیر کے لیے بدیھی ہو گیا۔

اگر دیکھا جائے تو کربلا کے مشن کا قیام امام حسین(ع) کے ذریعے وجود میں آیا اور اس کا دوام جناب زینب(ع) نے اپنے خطبات کے ذریعے ممکن بنایا اور قیامت تک یہ مشن باقی رہے گا اور یزیدیت کے خلاف محاذ کبھی ختم نہ ہو گا۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: