امام باقر(ع) کا یزید ملعون سے مکالمہ

تاریخ کی کتابوں میں مذکور ہے کہ جب اسیران کربلا اور امام زین العبابدین(ع) یزید ملعون کے دربار میں لائے گئے تو ان کے ساتھ امام باقر(ع) بھی تھے کہ جن کی اس وقت عمر دو ڈھائی سال ہو گی۔ یزید ملعون نے امام زین العابدین(ع) کو مخاطب کر کے کہا: اے علی تم اللہ کے کیے کو کیسے دیکھا؟ تم امام(ع) نے فرمایا: میں نے وہی کچھ دیکھا جو اللہ نے زمین وآسمان کی خلقت سے پہلے مقدر کر دیا تھا۔
جواب سننے کے بعد یزید نے اپنے ساتھ بیٹھے ہوئے لوگوں سے امام سجاد(ع) کے بارے رائے مانگی تو انھوں نے امام کو قتل کر دینے کا مشورہ دیا۔
جس پر امام باقر(ع) خدا کی حمد وثنا کے بعد یزید کو مخاطب کر کے فرمایا: تمھیں تمھارے درباریوں نے فرعون کے درباریوں کے الٹ مشورہ دیا ہے کہ جب اس نے ان سے موسی(ع) اور ہارون(ع) کے بارے میں رائے لی تھی تو انھوں نے کہا تھا کہ اسے اور اس کے بھائی (کے بارے) میں کچھ توقف کیجیئے۔
جبکہ ان لوگوں نے ہمارے قتل کا مشورہ دیا۔
یزید نے کہا اس کی کیا وجہ ہے تو امام باقر(ع) نے فرمایا: کیونکہ فرعون کے درباری سمجھدار اور عقلمند تھے جبکہ یہ لوگ عقل و دانش سے عاری ہیں، انبیاء اور ان کی اولاد کو صرف ادعياء (حرام زادے) ہی قتل کرتے ہیں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: