علامہ صافی: جس قوم میں حسین(ع) نہیں وہ معنوی طور پر نقص کا شکار ہے

حوزہ علمیہ نجف اشرف کی طرف سے ایام اربعین کے دوران تبلیغی منصوبہ کے آغاز کے حوالے سے روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے متولی شرعی علامہ سید احمد صافی (دام عزہ) نے اپنے پیغام میں اس منصوبہ کی اہمیت اور ضرورت پر زور دیا ہے اور زائرین کو بھی اس سے استفادہ کی تاکید کی ہے۔

علامہ صافی کے پیغام میں موجود اہم نقاط مندرجہ ذیل ہیں:

- یہ تبلیغی منصوبہ بنیادی طور پر تمام زائرین اور خاص طور پر زائرینِ اربعین کی دینی اور معاشرتی ضروریات اور رہنمائی کے لیے شروع کیا گیا ہے۔

- اس تبلیغ موسم میں تمام علاقوں کے مبلغین ملتے ہیں جس سے ایک دوسرے سے روابط مضبوط ہوتے ہیں۔

- امام حسین(ع) سے منسوب یہ ملینز مارچ ہر حوالے سے اہتمام کا تقاضہ کرتا ہے۔

- بہت سے زائرین اس موسم زیارت کو اپنے محاسبے اور اصلاح فرصت سمجھتے ہیں، زائرین ایک طویل وقت سید الشہداء(ع) کی راہ میں گزارتے ہیں، اور اس دوران اسے بہت سے شرعی احکام سے آگاہی کی ضرورت ہوتی ہے، خاص طور پر اس روحانی ماحول کو دیکھ کر وہ آگاہی کی زیادہ خواہش مند ہوتا ہے، پورا سال اس کے ذہن میں بہت سے سوالات جنم لیتے رہتے ہیں لیکن اسے ان کے جوابات حاصل کرنے کا موقع میسر نہیں آتا، ضروری نہیں کہ وہ سب عبادات سے متعلق ہوں، وہ سوالات معاشرتی، دینی معاملات، عقائدی امور، گھریلو مسائل اور دوسپوں سے بھی متعلق ہو سکتے ہیں کہ جن میں اسے سوال کرنے کی ضرورت ہوتی ہے کربلا کے راستے میں حوزہ علمیہ نجف اشرف کے طلاب اور علماء کی موجودگی سے زائریر کو اپنے سوالات کے جوابات حاصل کرنے میں آسانی رہتی ہے۔

- اس منصوبہ کی بدولت زائرین اور وہاں موجود علماء کے درمیان مستقل طور پر ایک دوستانہ تعلق قائم ہو جاتا ہے کیونکہ بعض سوالات کا جواب دینے کے لیے وہاں موجود علماء کو مراجعہ، مطالعہ یا تحقیق کی ضرورت ہوتی ہے جس کے لیے وہ زائر سے وقت لے کر زیارت کے بعد رابطہ کرتا ہے اور یہ رابطہ اور سوال جواب کا سلسلہ ایک عرصے تک قائم رہتا ہے۔

- اس تبلیغی منصوبہ کے مثبت آثار ایک طویل عرصے سے دیکھے جا رہے ہیں۔

- زیارت اربعین ایک انتہائی اہم مناسبت ہے اور اس کی تمام پہلوؤوں اور لوگوں کے تمام حالات میں اس کی پابندی کو آئندہ نسلوں کے لیے لکھ کر یا کسی بھی دوسری صورت میں طحفوظ کرنا انتہائی ضروری ہے۔

- زیارت اربعین کو روکنے کے لیے ہر دور اور ہر حکومت کی طرف بہت زيادہ کوششیں کی گئی لیکن اس کے باوجود مومنین بے آباد اور غیر معروف راستوں سے اربعین کے احیاء کے لیے پیدل کربلا آتے رہے۔

- مومنین کے دلوں میں زیارت اربعین کا شعلہ کبھی بھی بجھ نہیں سکتا اور ہر سال مومنین اس موقع پر امام حسین(ع) سے اپنے عہد کی تجدید کو بہت اہمیت دیتے ہیں اور سارا سال اس کی تیاریاں کرتے ہیں۔

- کربلا کے راستہ میں مومنین کے لیے ہر طرح کی خدمات فراہم کی جاتی ہیں اور دینی تبلیغ بھی مومنین کی ضروریات میں سے ایک ضرورت ہے کہ جس کا اس راستے میں ہونا انتہائی ضروری ہے، اس وقت حالات گزشتہ ادوار جیسے نہیں ہیں پہلے حکومتیں اس اربعین مارچ کو روکنے کے لیے ہر طرح کے ظلم وستم کو استعمال کرتی تھیں لیکن اب تو اس راستہ میں زائرین کے لیے ہر خدمت موجو دہے۔

- بعثی دور حکومت میں جب زیارت اربعین کے لیے پیدل آنا جرم تھا تو اس وقت مومنین اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر کربلا کی جانب مشی کرتے تھے مشی یعنی کربلا کی طرف پیدل جانے کے لیے وہ دیہاتی اور زرعی علاقوں کا استعمال کرتے تھے وہاں کے رہنے والوں کو جب علم ہوتا تھا کہ فلاں جگہ حکومتی اہلکار زائرین کو گرفتارکرنے کے موجود ہیں تو وہ اپنے کم سن بچوں کو بھیج کر زائرین کو خطرے سے آگاہ کرتے تھے اور امام حسین(ع) تک پہنچنے تک یہ سلسلہ جاری رہتا تھا آج وہ بچے یا تو جوان ہیں یا ادھیڑ عمر کو پہنچ چکے ہیں۔

ہمارا روحانی قبلہ سید الشہداء(ع) ہیں جس قوم میں حسین نہیں وہ قوم معنوی طور پر نقص کا شکار ہے اور جس قوم میں حسین ہے وہی ایک کامل قوم ہے۔

ہر سال امام حسین(ع) ہمیں ایمان اور ہدایت کی صفوں میں لا کھڑے کرتے ہیں، ہم جیسے بھی ہم وغم، پریشانی میں مبتلاء ہوں ہمیں سید الشہداء کے پاس راحت و سکون میسر آ جاتا ہے۔ نبی کریم(ص) فرماتے ہیں کہ حسین(ع) ہدایت کا چراغ ہے۔ امام حسین(ع) کی حقیقت ایک ہدایت کے چراغ کی سی ہے کہ جس سے ہم زیادہ سے زیادہ ہدایت کی روشنی حاصل کرتے ہیں۔

علامہ احمد صافی نے اپنے پیغام کے آخر میں کہا: اللہ تعالی ہم پر سید الشہداء کی برکات کو قائم ودائم رکھے، زائرین کی حفاظت فرمائے۔ زائرین کے لیے ضروری ہے کہ وہ شعائر کے احیاء کے دوران محکمہ صحت کی تعلیمات پر عمل پیرا رہیں۔ اللہ سے دعا ہے کہ وہ اس امت کو اس غم وپریشانی سے نجات دے، ہم سیدالشہداء کا واسطہ دے کر اللہ سے دعا کرتے ہیں وہ جلد سے جلد کشائش فرمائے اور جلد معمولات زندگی شروع ہو جائيں، ہمیں اس اجتماع میں صرف خیر وبھلائی دکھائی دے۔ والحمد لله ربّ العالمين وصلّى الله على محمّدٍ وعلى آله الطيّبين الطاهرين".
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: