اربعین تبلیغی پروگرام کا آغاز اور روضہ مبارک حضرت عباس(‏ع) کی شرکت

اربعین امام حسین(‏ع) کے دوران حوزہ علمیہ نجف اشرف کے تبلیغی پروگرام کا باقاعدہ آغاز گزشتہ روز ایک افتتاحی تقریب سے ہوا، نجف کربلا روڈ پر واقع موكب العتبتَيْن المقدّستَيْن الحسينيّة والعبّاسية میں منعقد ہونے والی اس اقتتاحی تقریب میں روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے نمائندوں اور تقریبا 300 مبلغین نے شرکت کی اور اس تقریب کو کوریج دینے کے لیے مختلف ذرائع ابلاغ کے بہت سے نمائندے بھی وہاں موجود تھے۔

تقریب کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا جس کے بعد اس تبلیغی پروگرام کے نگران اعلی علامہ سید احمد اشکوری نے خطاب کیا اور اس مناسبت کو دینی آگاہی کے فروغ کے لیے انتہائی اہم قرار دیا کہ جس میں زائرین کے دل ودماغ مکمل طور پر دین اور امام حسین(ع) سے وابسطہ ہوتے ہیں۔

انھوں نے اپنے خطاب میں کہا: کسی مذہب کی بقا کے متعدد اسباب ہوتے ہیں، بہت سے ارضی اور اسی طرح سماوی ادیان میں یہ اسباب مفقود ہو گئے جس کی وجہ سے وہ دین ناپید اور بے اثر ہوتے گئے۔ مذہب تشیع کی بقا کے اسباب میں سے ایک اہم ترین سبب الہی تائید بھی ہے، اس کے علاوہ امام زمانہ امام مہدی(عج) کی سرپرستی اور دین کا ایک مکمل عقائدی، فقہی اور اخلاقی نظام بھی اس کی بقا کا ایک بڑا سبب ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ حوزہ علمیہ اور دینی مرجعیت کا بھی اس مذہب جقہ کی بقا میں ایک مؤثر کردار ہے، اسی طرح دینی شعائر میں موجود گہری فکر اور جذبات بھی لوگوں کو مذہب سے جوڑے رکھنے کا اہم سبب ہیں، یہ شعائر انسانی زندگی میں دین کو متحرک رکھنے اور عقیدہ سے مربوط رکھنے کا کام کرتے ہیں۔

علامہ اشکوری نے افکار اور جذبات کے مابین اتحاد کی ثقافت کو مستحکم کرنے اور انفرادی ایمان کے مرحلے سے اجتماعی ایمان کی طرف بڑھنے کی ضرورت پر زور دیا، کہ جو عملی طور پر حق سے وابستگی سے ظاہر ہوتا ہے، اور اس کی بنیاد دانائی اور موعظہ حسنہ کے ذریعے امر بالمعروف و نہی عن المنکر کرنے سے استوار ہوتی ہے۔

انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ لوگوں کے اندر چھپے کمالات کو ظاہری دنیا میں لانے کے لیے مبلغین کا زبانی کلامی نصیحت کرنا کافی نہیں ہے بلکہ انھیں لوگوں کی رہنمائی کے لیے عملی میدان میں آنا ہو گا۔

سید اشکوری نے اپنی گفتگو کے احتتام پر وفات پا جانے والے ان دینی طلاب کا ذکر کیا کہ جنھوں گزشتہ سال کے دوران حوزہ علمیہ کے مختلف تبلیغی پروگراموں میں خدمات سرانجام دیں اور اسی طرح ان کے لیے مغفرت اور رحمت کی دعا کی اور ان کے لیے فاتحہ خوانی کروائی۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: