زائرین اربعین کے لئے تعلیمی سرگرمیوں کےضمن میں: یونیورسٹی اور اسکول کے طلباء کے لئے

العمید یونیورسٹی کے خدماتی موکب ام البنین (علیها السلام) میں یونیورسٹی اور کالجزکے طلباء اور اسکول کے بچوں کے لئے"فتیۃ الکفیل" کے نام سے ایک ثقافتی اسٹیشن قائم کیا گیا ہے۔ یہ اسٹیشن روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے شعبہ تعلقات عامہ سے وابستہ یونیورسٹی ریلیشنز ڈویژن کے ذریعہ قائم کیا گیا ہے اور یہ 15 مختلف محوروں پر مشتمل ہے جو کہ زائرین اربعین خصوصا نوجوانوں اور بچوں کی علمی اور ثقافتی معلومات کو بڑھانے میں مؤثرکردار ادا کرے گا۔ یہ پہلا موقع ہے کہ زائرین اربعین کے لئے اس طرح کے کسی اسٹیشن کا انعقاد کیا گیا ہے۔

اس اسٹیشن کی افتتاحی تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا اس کے شہدا ء وطن کے لئے سورۃ فاتحہ پڑھی گئی اور پھربالترتیب عراق کا قومی ترانہ اور روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کا ترانہ پڑھا گیا۔ اس کے بعد شعبہ مذہبی امور کے سینئر آفیشل شیخ عادل الوکیل نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا: " روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام عراقی عوام کی خوبیوں ، صلاحیتوں اورٹیلنٹ کو اجاگر کرنے اور انھیں ترقی دینے پر خصوصی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے خصوصا نوجوان طبقے کی ذہنی، جسمانی، علمی اور تخلیقی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کے لئے روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام متعدد ثقافتی، سماجی ، علمی ، تحقیقی اورتخلیقی منصوبوں پر کام کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: " ایک گروہ کا کہنا ہے کہ عراقیوں نے امام حسین علیہ السلام کو دعوت دی اورانھیں قتل کردیا۔ یہ درست نہیں ہے۔ اس وقت اموی حکمرانی بہت مضبوط تھی خاص کر عراقی عوام پر لیکن اس کے باوجود عراقی عوام کے علاوہ کسی بھی گروہ نے امر با المعروف و نهی از منکر کے لئے اپنی آواز نہیں اٹھائی۔
یہ بھی کہا جاتا ہے کہ امام علی (ع) اور امام حسین (ع) نے عراقی عوام پر لعنت کی تھی۔ ہم کہتے ہیں کہ اس طرح کے الفاظ درست نہیں ہیں ، کیوں کہ امام عادل ہیں اور وہ لوگ جو امام علی کے وقت تھے ، ان میں سے کچھ نے انھیں ناراض کیا تھا ، اور بہت سے ایسے بھی تھے جو ان کی خاطر اور ان کے مقصد کی خاطر اپنی جانیں قربان کرنے کو تیار تھے ، اسی طرح سے حضرت امام حسین علیہ السلام کا معاملہ بھی ہے۔
انہوں نے اپنی بات ختم کرتے ہوئے کہا: "اس طرح کے مراکز کا وجود عراقی عوام کے اعلی ثقافتی مقام کا واضح ثبوت ہے۔ انشااللہ آپ تمام نوجوانوں، پروفیسرز ، منتظمین اور شرکاء کے تعاون سے اس طرح کے مراکز کو سال بہ سال تیار کیا جائے گا۔ میں خاص طور پر اپنے بھائیوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو صوبہ نینوا سے آئے ہیں اور آپ کو ہمارا سلام ہے۔

اس کے بعد یونیورسٹی ریلیشنز ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ پروفیسر ماہر خالد نے تعارفی تقریرکی ، جنھوں نے بتایا: "جیسا کہ ہم جانتے ہیں ، اربعین کی زیارت ایک بہت بڑی ثقافتی اور فکری مناسبت ہے اوراس پہلے ثقافتی اسٹیشن کے قیام کا سبب بھی زیارت اربعین کا یہی ثقافتی، فکری اور روحانی پہلو بنا۔ یہ سٹیشن زیارت اربعین کے تصورات کی عکاسی کرتے ہوئے عراقی نوجوانوں کی فکری اور ثقافتی پہلوؤں پر خصوصی توجہ دیتا ہے۔"

اس کے بعد العمید یونیورسٹی کے طلباء عبدالرحمن زنون یونس نے انگریزی میں ، محمد زین العابدین نے ترکی میں ، اورمحمد حسین نے فارسی زبان میں تقاریر پیش کیں۔

اس افتتاحی تقریب کے دوران شاعر محمد الصمعی اور شاعر محمد ال یاسری نے اہلیبیت علیھم السلام کے حضور منظوم نذرانہ عقیدت بھی پیش کیا۔

تقریب کے اختتام پرپہلے "الکفیل یوتھ" کلچرل اسٹیشن کا افتتاح کیا گیا ، اور حاضرین نے موم بتیاں روشن کیں اورشہداء وطن کے لئے سورۃ فاتحہ پڑھی۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: