23صفر: جناب فاطمہ بنت اسد(ع) کی وفات کا دن

حضرت فاطمہ بنت اسد (عربی:فاطمة بنت اسد ‎ ​) حضرت ابو طالب کی زوجہ اور حضرت علی بن ابی طالب کی والدہ تھیں۔

اسلامی روایات کے مطابق آپ کی خاطر خانہ کعبہ کی دیوار میں شگاف ہوا اور آپ تین دن تک کعبہ کے اندر رہیں اور وہیں علی بن ابی طالب کی ولادت ہوئی۔
ویسے تو آپ اپنے آباء و اجداد کی طرح دین ابراہیمی پر عمل کرتی تھیں البتہ ظاہری طور پر آپ پہلی ہاشمی خاتون تھیں جنہوں نے اسلام قبول کیا اور ہجرت کی۔
آپ ابو طالب کے چچا کی بیٹی اور محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے دادا ہاشم کی پوتی تھیں۔
جب قریش نے مسلمانوں کا معاشرتی مقاطعہ اور مکمل بائیکاٹ کیا تھا تو آپ نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے ہمراہ تین سال شعب ابی طالب میں صعوبتیں بھی برداشت کیں۔
آپ کی وفات 23صفر 4ہجری (626ء ) میں ہوئی جس کا حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کو انتہائی دکھ ہوا ۔
انس بن مالک کہتے ہیں کہ جب فاطمہ بنت اسد کا انتقال ہوا تو حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ان کے گھر تشریف لے گئے اور ان کے سرہانے بیٹھ کر فرمایا:
اے میری ماں خدا آپ کو اپنی حفاظت میں رکھے، بہت دفعہ آپ نے مجھے کھلانے کے لیے خود بھوک برداشت کی، آپ نے ایسی اچھی چیزیں مجھے کھلائیں اور ایسا اچھا پہنایا جن سے آپ نے خود کو محروم کیا، خدا یقیناً آپ کے ان اعمال سے خوش ہے، یقیناً آپ کی نیت اللہ کی رضا حاصل کرنا اور آخرت میں کامیاب ہونا تھی۔
اس کے بعد انہوں نے ان کی قبر مبارک کے رکھنے کے لیے اپنا کرتہ عنائت فرمایا اور ان کی قبر میں خود اتر کر لیٹے اور اسے ملاحظہ کیا اور فاطمہ بنت اسد کا جسم اقدس اس میں اتارا۔
جناب فاطمہ بنت اسد کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے عبدالمطلب کی وفات کے بعد حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کو اپنے بیٹوں سے بڑھ کر پالا۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم انہیں ماں کہتے تھے اورجب بھی جناب فاطمہ بنت اسد کو دیکھتے تو احتراماً کھڑے ہو جاتے۔
حضرت فاطمہ بنت اسد کی اولاد درج ذیل ہے۔

علی ابن ابی طالب

جعفر بن ابی طالب المعروف جعفر طیار

عقیل ابن ابی طالب

طالب ابن ابی طالب

ام ہانی

جمانہ
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: