کتابوں کی نویں عالمی نمائش: دنیا میں پرنٹ ہونے والی جدید ترین علمی کتابوں کو جاننے کا ذریعہ

نمائش کا ایک سٹال

حضرت امام حسین(ع) اور حضرت عباس(ع) کے روضہ مبارک کی طرف سے لگائی جانے والی کتابوں کی نویں عالمی نمائش کے بارے میں بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ شاید اس نمائش میں فقط خالص دینی کتابیں نمائش کے لیے رکھی گئی ہیں لیکن جو بھی اس نمائش میں لگے سٹالوں کو دیکھتا ہے وہ یہی کہتا ہے کہ معرض کربلا الدولی للکتاب کے نام سے لگائی جانے والی کتابوں کی نویں عالمی نمائش دنیا میں پرنٹ ہونے والی جدید ترین علمی کتابوں کو جاننے کا ذریعہ ہے اور اس نمائش میں دینی، ثقافتی اور سائنسی موضوعات میں سے شاید ہی کوئی موضوع ہو جو اس نمائش میں موجود نہ ہو۔
اردن سے تعلق رکھنے والے ادارے دار الایام للنشر والتوزیع کی طرف سے نمائش میں لگائے گئے سٹال کے انچارج جناب صلاح التلاوی کہتے ہیں: ہم پہلی مرتبہ کربلا آئے ہیں اور ہم نے پہلی مرتبہ اس نمائش میں شرکت کی ہے ہمیں ایک طرف تو اس نمائش کی انتظامی کمیٹی کی طرف سے کیے گئے تمام انتظامات اور نمائش میں شرکت کرنے والے اداروں کو ہر طرح کی مفت اور اعلیٰ سہولیات نے حیرت میں ڈال دیا اور دوسری طرف یہاں کے لوگوں کی کتاب دوستی اور علم و ثقافت سے محبت کی وجہ سے ہم ابھی تک تعجب میں ہیں۔
لبنانی ادارے زین الحقوقیہ کے سٹال کی انچارج نسرین زعیتر کہتی ہیں: امام حسین(ع) کے روضہ مبارک کے قریب منعقد ہونے والی اس عالمی نمائش میں شرکت کرنا ہمارے لیے باعثِ فخر ہے ہمارا ادارہ عربی ممالک میں قانون کی کتابیں نشرکرتا ہے اور انہی عربی ممالک میں سے ایک عراق بھی ہے کہ جو عالمی اور عربی ممالک میں خاص اہمیت رکھتا ہے۔
اس نمائش کے شروع ہوتے ہی لوگوں کی بہت بڑی تعداد اس کو دیکھنے کے لیے آنا شروع ہو گئی تھی اور عام و خاص میں سے ہر طبقے کے لوگوں نے اس نمائش کے سٹالوں میں رکھی کتابوں کو دیکھا اور خریدا۔
یہ بات واضح رہے کہ یہ نمائش نویں سالانہ بین الاقوامی ربیع الشہادہ ثقافتی جشن کا حصہ ہے نویں سالانہ بین الاقوامی ربیع الشہادة ثقافتی جشن کے تمام تر انتظامات گزشتہ آٹھ سالوں کی طرح اس دفعہ بھی حضرت امام حسین(ع) اور حضرت عباس(ع) کے روضہ مبارک کی طرف سے کیے گئے ہیں یہ جشن رسول اعظم(ص) کے نواسہ حضرت امام حسین(ع) اور حضرت عباس(ع) کے جشن میلاد کی مناسبت سے ہر سال منعقد کیا جاتا ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: