علامہ احمد صافی: نصاب میں تبدیلی خود کوئی مقصد نہیں بلکہ تبدیلی ترقی کا ایک وسیلہ ہے

(4 ربیع الاول 1442ھ) بمطابق (22 اکتوبر 2020ء) کو العمید سنٹر فار ریسرچ اینڈ اسٹڈیز، العميد علمی و فكری جمعيت، الكفيل یونیورسٹی اور العميد یونیورسٹی کے مشترکہ تعاون سے منعقد ہونے والی علمی کانفرنس کی افتتاحی تقریب کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا جس کے بعد روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے متولی شرعی علامہ سید احمد صافی (دام عزہ) نے خطاب کرتے ہوئے کہا:

میں سب سے پہلے ان تمام فکری، تربوی اور علمی توانائیوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ جنہوں نے اس مرکز کی دعوت کو قبول کرتے ہوئے اس سال کی کانفرنس کے زیر بحث موضوع کا حل تلاش کرنے کی کاوشوں میں حصہ لیا جو موضوع (تعلیمی اور تحقیقی نصاب.... اس کی بنیاد، تجزیہ اور بحالی) ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ہمیں ایسے کاموں کے کرنے کی توفیق عطا فرمائے کہ جنہیں وہ پسند کرتا ہے اور جن سے وہ راضی ہوتا ہے، اللہ تعالی ان کاوشوں کو ایک تخلیق اور علم و معرفت کے آسمان پر روشن نقطہ قرار دے اور تعلیمی و تربوی مناہج ونصاب پر اس کے اچھے اثرات مرتب کرے۔

میں اس بات پر پر زور دیتا ہوں کہ ہر طرح کے تعلیمی نصاب سے آگاہی کی بہت ضرورت ہے چاہے یہ نصاب عقلی ہو، یا استقرائی ہو، یا تجرباتی ہو، یا پھر ریاضیاتی ہو....

مستقل بنیاد پر جاری رہنے والی انسانی حرکت کی وجہ انسان کے جاننے اور سیکھنے کی ضرورت ہے اور یقینی طور پر اس تقدم کے بعض فکری نتائج بھی ہوتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ تمام تعلیمی نصابوں سے آگاہی کے ذریعے تعلیمی نصاب کے لیے نئے بنیادی قواعد وضع کرنے، پرانے نصاب میں جدیت پیدا کرنے، اس کی زبان کو عصر حاضر سے ہم آہنگ کرنے اور ان کی تحلیل کرنے میں مدد ملتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہا کہ تعلیمی نصاب میں تبدیلی کا مقصد ترقی ہونا چاہیے لہذا یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ تعلیمی نصاب میں تبدیلی خود کوئی مقصد نہیں ہے بلکہ تبدیلی ترقی کا ایک وسیلہ ہے مثال کے طور پر ہمارے پاس ایسے کچھ پرانے نصاب ہیں کہ جو حقیقت میں تحقیق کرنے والے کے لئے ایک وسیع میدان مہیا کرتے ہیں لہذا اس قسم کے نصاب کو تبدیل نہیں کرنا چاہیے۔ اسی طرح سے کچھ پرانے نصاب ایسے ہیں کہ جن میں عملی طور پر ترقی کا دروازہ بند ہو چکا ہے تو پھر اس قسم کے نصاب کو تبدیل کر کے ترقی کی خاطر اور ترقی کی بنیاد مہیا کرنے کے لیے نیا نصاب لایا جائے۔

علامہ صافی کا مکمل خطاب دیکھنے کے لیے مندرجہ ذیل لنک سے استفادہ کیا جا سکتا ہے:

https://alkafeel.net/news/index?id=11790
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: