روضہ مبارک حضرت عباس(ع) میں جناب زہراء(س) کے یوم سالانہ شہادت مجلس عزاء اور باسم کربلائی کی نوحہ خوانی

بروز منگل 8 ربیع ثانی 1442 ہجری بمطابق 24 نومبر 2020 کی شام روضہ مبارک حضرت عباس (علیہ السلام) کے سیکرٹریٹ کی طرف سے حضرت فاطمہ زہراء (سلام اللہ علیھا) کا (بمطابق پہلی روایت) یوم شہادت منانے کے لئے سالانہ مجلس عزاء کا انعقاد کیا گیا۔

اس مجلس عزاء کا آغاز کربلا کے مقدس روضوں کے مؤذن وقاری سید حسنین حلو نے تلاوت قرآن مجید سے کیا، جس کے بعد بعد شیخ عبداللہ دوجیلی ممبر پر تشریف لائے اور حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے جناب زہراء (سلام اللہ علیھا) کی سیرت مبارکہ، اسلام کی ترویج و تبلیغ میں جناب فاطمہ (سلام اللہ علیھا) کے کردار، رسول خدا (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے نزدیک ان کی منزلت اور بعد از وفات رسول ان پر ڈھائے جانے والے مظالم کا ذکر کیا۔

مجلس کے آخر میں معروف عربی نوحہ خوان الحاج باسم کربلائی نے مرثیہ خوانی اور نوحہ خوانی کے فرائض سرانجام دیئے اور امام حسین (علیہ السلام) امام زمانہ (عجل اللہ فرجہ)، حضرت عباس (علیہ السلام) اور اہل بیت (علیھم السلام) کو اس المناک شہادت کا پرسہ پیش کیا۔


شیخ اسماعیل انصاری زنجانی نے اپنی کتاب موسوعۃ الکبریٰ عن فاطمہ الزہرہ سلام اللہ علیھا جلد15 صفحہ 13 میں حضرت فاطمہ کی تاریخ شھادت کے بارے میں متعدد اقوال درج کئے ہیں اور 615 کتابوں سے ان کے حوالہ جات بھی لکھے ہیں۔

البتہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کی تاریخ شھادت کے بارے میں ہمارے ہاں 3 قول زیادہ شہرت کے حامل ہیں:

پہلا قول:مذکورہ بالا کتاب میں 54 مصادر سے نقل کرتے ہوئے مذکور ہے کہ حضرت فاطمہ کی شھادت 8 ربیع الثانی کو ہوئی۔ اس قول کے مطابق حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا رسول خدا(ص) کے دنیا سے جانے کے بعد صرف 40 روز تک زندہ رہیں۔

دوسرا قول: مذکورہ بالا کتاب میں 108 مصادر سے نقل کرتے ہوئے مذکور ہے کہ حضرت فاطمہ کی شھادت 13 جمادی الاول کو ہوئی۔ اس قول کے مطابق حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا رسول خدا(ص) کے دنیا سے جانے کے بعد صرف 75 روز تک زندہ رہیں۔

تیسرا قول: مذکورہ بالا کتاب میں 72 مصادر سے نقل کرتے ہوئے مذکور ہے کہ حضرت فاطمہ کی شھادت 3 جمادی الثانی کو ہوئی۔ اس قول کے مطابق حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا رسول خدا(ص) کے دنیا سے جانے کے بعد صرف 95 روز تک زندہ رہیں۔

عراق اور دنیا کے دوسرے تمام ممالک میں اہل بیت علیھم السلام کے چاہنے والے مذکورہ بالا تینوں تاریخوں میں رسول خدا(ص) کی اکلوتی بیٹی حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کا یوم شھادت نہایت عقیدت و احترام سے مناتے ہیں اور مجالس عزا برپا کر کے رسول خدا(ص) اور اہل بیت علیھم السلام کو اس المناک مصیبت کا پرسہ پیش کرتے ہیں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: