مرکز تراث کربلا کی طرف سے میرزا جعفر طباطبائی کے رسائل کی اشاعت

روضہ مبارک حضرت عباس (علیہ السلام) کے معارف اسلامی و انسانی سیکشن کے ذیلی ادارے مرکز تراث کربلا اپنی تاسیس سے ہی کربلا اور کربلائی علماء ودانشوروں سے متعلق تراث کو جمع کرنے اور لوگوں تک پہنچانے کا کام کر رہا ہے، اس سلسلہ میں مرکز نے حال ہی میں میرزا جعفر طباطبائی (قدس سرہ) کے کچھ فقہی رسائل کو تحقیق مکمل کرنے کے بعد ایک کتاب کی شکل میں شائع کرنے کے لیے تیار کر دیا ہے اور یہ وہ رسائل ہیں کہ جو ابھی تک ک چَھپے نہیں تھے۔

مرکز تراث کربلا کے انچارج شیخ محمد ظالمی کا کہنا ہے کہ مرکز ہر اس چیز کو انتہائی اہمیت کی نظر سے دیکھتا ہے کہ جس کا تعلق کربلا کی تراث سے ہے، خاص طور پر مخطوط تراث کہ جس کے لیے ہم نے مرکز میں ایک تحقیق کا یونٹ قائم کر رکھا ہے کہ جو کربلائی علماء کے مخطوطات کی تحقیق کا کام کرتا ہے اور اس یونٹ نے حال ہی میں کربلا کے معروف عالم مرزا جعفر طباطبائی (قدس سرہ) کے کچھ رسائل کو تحقیق کرنے کے بعد کتابی شکل دی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ میزا جعفر طباطبائی نے اپنی زندگی میں بائیس سے زیادہ رسائل تحریر کیے تھے لیکن ان میں سے بعض اس وقت مفقود ہو چکے ہیں ہمیں جو رسائل مل سکے ہیں وہ درج ذیل ہیں:

(استحباب لبس السواد، مطبوع ومتداول في الأسواق)، (عرَق الجُنب)، ( اجتماع مُحدث ومُجنب والماء لا يكفي إلّا لأحدهما)، (الإعراض عن الملك)، (سقوط الوتيرة في السَّفر)، (إقرار المريض)، (منجّسات المريض)، (طلاق المريض)، (رسالةٌ في الخُمس)

ہمارے تحقیق کے یونٹ کے ارکان نے ان سب رسائل کی نئے سرے سے تحقیق کا کام کیا اور ان سب کو ایک کتاب کی شکل دی کہ جو اس وقت تقریبا چھپنے کے لیے تیار ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: