چھٹے سالانہ جشن امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام کے ضمن میں: علمی وتحقیقی کانفرنس کی دوسری اور آخری نشست۔

کانفرنس کی اختتامی تقریب کا ایک منظر
بروز جمعرات 16 رمضان 1434ھ بمطابق 25 جولائی 2013 کی شام دراسات قرآنیہ کالج کے تعاون سے دیوان وقف شیعی بابل کے ہال میں رات کے وقت چھٹے سالانہ جشن امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام کی تقریبات کے سلسلے میں علمی و تحقیقی کانفرنس کی دوسری اور آخری نشست منعقد ہوئی۔
اس کانفرنس کے پہلے خطیب جناب منذر کاظم ال ہربید نے امام حسن علیہ السلام کے معصوم ہونے پر گفتگو کی اور امام حسن علیہ السلام کی عصمت کو آیت تطہیر، آیت مباہلہ، آیت مودت اور آیت درود بر محمد و آل محمد کے ذریعے ثابت کیا اور حدیث ثقلین اور حدیث سید الشباب اہل الجنة و غیرہ کو بھی اپنی گفتگو میں دلیل کے طور پر پیش کیا۔
جناب منذر کاظم نے امام حسن علیہ السلام پر دشمنوں کی طرف سے کیے جانے والے نو اعتراضات کو بھی مختصر طور پر بیان کیا اور ان اعتراضات کے جواب بھی مختلف طریقوں سے دئیے۔
اس کانفرنس کے دوسرے اور آخری خطیب علامہ سید محمد علی حلو نے امام حسن علیہ السلام کی سیرت اور تاریخی مشکلات کے بارے میں گفتگو کی علامہ سید محمد علی حلو کی ساری گفتگو تین محوروں کے گرد رہی۔ اول: تاریخ لکھنے والوں نے غیر جانبدار طریقے سے تاریخ نہیں لکھی بلکہ اپنے عقائد اور ذاتی رجحانات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے تاریخ لکھی ہے۔ دوم: تاریخ نے امام حسن علیہ السلام کو کن صفات سے موصوف کیا ہے۔ سوم: امام حسن علیہ السلام کا اپنے والد گرامی حضرت امام علی علیہ السلام سے تعلق:
علامہ حلو نے اپنی گفتگو کے اختتام پر امام حسن علیہ السلام کی صلح کے بارے میں بیان کرتے ہوئے کہا کہ امام حسن علیہ السلام نے معاویہ بن ابی سفیان کے ساتھ صلح نہیں کی تھی بلکہ وہ ایک جنگ بندی کا معاہدہ تھا کہ جسے صلح کا نام نہیں دیا جا سکتا۔
کانفرنس کے دوران حاضرین نے خطباء حضرات سے ان کے موضوعات کے متعلق بہت سے سوالات بھی کئے۔
یہ بات واضح رہے کہ امام حسین علیہ السلام اور حضرت عباس علیہ السلام کے روضہ مبارک، بابل یونیورسٹی، دراسات قرآنیہ کالج اور دیوان وقف شیعی بابل کے خصوصی تعاون سے حلہ شہر میں چھٹا سالانہ جشن امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام منعقد کیا گیا کہ جو 14تا 16 رمضان تک جاری رہے گا یہ جشن حلہ میں واقع ردِ شمس کے مقام پر منعقد کیا گیا ہے یہ وہی مقام ہے کہ جہاں حضرت امیر المؤمنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام نے سورج کو پلٹایا تھا۔ اس جشن کی تقریبات میں علمی و تحقیقی کانفرنس، تقریرات، نمائش اور بہت سے دوسرے پروگرام شامل ہیں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: