کالج آف انجینئرنگ الخوارزمی/ بغداد یونیورسٹی کے وفد نے آج جمعہ کی سہ پہر کو روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کی زیارت کا شرف حاصل کیا۔ وفد نے مراسم زیارت اور نماز کی ادائیگی کے بعد وفد کے روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے متولی شرعی سید احمد الصافی (دام عزّه)سے ملاقات بھی کی۔
یہ دورہ عراقی جامعات کے روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے دوروں کے سلسلے کا ایک حصہ ہے، جس کا مقصد مشترکہ تعاون، باہمی روابط اور معلومات اورتجربات کے تبادلےلئے تعلقات کو مستحکم کرنا ہے۔
اس دورے کے بارے میں وفد کے سربراہ کالج آف انجینئرنگ - خوارزمی ، ڈاکٹر ماہر یحییٰ سلوم نے کہا: "آج ہمیں روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کی زیارت کرنے اورمتولی شرعی سید احمد الصافی سے ملنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔
آفیشلی یہ ایک نتیجہ خیز ملاقات تھی جس میں ہم نے عراق میں یونیورسٹی کی تعلیم سے متعلق بہت سے موضوعات اور اس کی ترقی اور پیشرفت کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا اور ترقیاتی عمل میں درپیش بہت سارے مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ "
انہوں نے مزید کہا: "روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کی جامعات اعلی درجے کی یونیورسٹیاں ہیں ، اور ہم امید کرتے ہیں کہ ہم ان کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں گے چاہے یہ درس و تدریس کے طریقوں کے لحاظ سے ہو یا جدید سائنسی ٹیکنالوجی کے استعمال سے متعلق ہو۔ انشااللہ ہم الکفیل یونیورسٹی کا دورہ بھی کریں گے تاکہ وہاں طالب علموں کو مہیا کی جانے والی جدید علمی و سائنسی سہولیات ، جدید طریقہ تدریس اور انتظامی طریقہ کارکے بارے میں جان سکیں۔ "
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا ، "ہم امید کرتے ہیں کہ ہمارے اور روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کی جامعات کے مابین ایک ایسا میکینزم تشکیل پائے گا کہ جو ملک میں علمی و سائنسی پیشرفت کے فروغ میں معاون ثابت ہوگا۔"
اس موقع پر الکفیل یونیورسٹی کے صدر ڈاکٹر نورس الدھان نے کہا: "اس دورے میں کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ کالج آف انجینئرنگ - الخوارزمی کے مابین تعاون کے امکانات روشن ہیں۔ روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے متولی شرعی سید الصافی(دام عزّه) نے وفد کو الکفیل یونیورسٹی کا دورہ کرنے کی دعوت دی تھی تاکہ یونیورسٹی کے انفرااسٹرکچر ، لیبارٹریز اور تعلیم میں استعمال ہونے والے الیکٹرانک پروگرامز کے بارے میں معلومات فراہم کی جا سکیں اور یونیورسٹی کے آن لائن پروگرام کی فراہمی کے امکانات کو عملی شکل دی جا سکے کیونکہ یہ پروگرام گذشتہ سال الخوارزمی کالج میں استعمال ہوا تھا اور اب یہ لاجیسٹیکل فراہمی کے لئے تیار ہے۔ "