روضہ مبارک حضرت عباس کے شعبہ تربیت واعلی تعلیم سے وابستہ الکفیل یونیورسٹی کی جانب سے حضرت ام البنین(عليها السلام) کے یوم وفات کے موقع پر ایک مجلس عزاء کا انعقاد کیا گیا۔ اس مجلس عزاء کا انعقاد کالج آف ڈینٹسٹری کے نصير الدين الطوسي ہال میں کیا گیا تھا جس میں یونیورسٹی کے صدر ڈاکٹر نورس الدہان ، پروفیسرز، سٹاف اور طلباء کے ایک گروپ نے شرکت کی۔
مجلس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا اس کے بعد شیخ عبداللہ الدجیلی نے مجلس سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت حضرت ام البنین با معرفت اور پر فضیلت خواتین میں سے تھیں۔ خاندان نبوت سے خاص محبت اور شدید و خالص دلبستگی رکھتی تھیں اور اپنے آپ کو ان کی خدمت کیلئے وقف کی ہوئی تھیں۔ آپ کی ذات وسیرت رفعت و بلندی کے اس معراج پر فائز ہے کہ اسے آب طلا سے لکھنا چاہیے پھر اسے لولؤ و مرجان سے مزین کرنا چاہیے تا کہ وہ خواتین اور مردوں کے لئے دستورحیات قرار پاسکے، یہ سب اس وجہ سے تھا کہ آپ نے زندگی میں خدا کے ساتھ تجارت کی اور رضا و قرب الہی کے ساتھ ساتھ اولیاء خدا محمد و آل محمد کی محبت بھی حاصل کی۔
اہل بیت کی راہ میں ان کی وفاداری اور قربانی کی یاد دلاتے ہوئے کہا کہ آپ نے اپنے چاروں بیٹوں کو امام حسین علیہ السلام کی تائید کرنےاور اپنے وقت کے امام کے دفاع میں شہید ہوجانے اور خداتعالیٰ کے کلام کی پاسداری کرنے کا حکم دیا۔
الشيخ عبد الله الدجيلي نے اپنے خطاب میں وعظ و نصیحت کرتے ہوئے فرمایا کہ کس طرح سے اس صفات حمیدہ و جلیلہ خاتون کے عمل، استقامت، وفا، صبر اور جہاد فی سبیل اللہ سے ہم استفادہ کر سکتے ہیں۔