جمادی الثانی کا آخری دن: جناب سید محمد بن امام علی نقی(ع) کی وفات کا دن

آج جمادی الثانی کا آخری دن ہے اور سن میں اسی دن امام علی نقی(ع) کے فرزند جناب سید محمد(رح) نے اس دنیا کو خیر بعد کہا۔ اس مناسبت سے الکفیل نیٹ ورک کے ارکان سمیت روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے تمام خدام آہل بیت(ع) کے چاہنے والوں کو تعزیت پیش کرتے ہیں۔

آج کی دن کی مناسب سے ہم سید محمد بن امام علی نقی(ع) کے بارے چند سطریں قارئین کی نظر کرت ہیں:

سید محمد(رح) دسویں امام حضرت امام علی نقی(ع) کے سب سے بڑے فرزند ہیں جو سید محمد اور اہل قریہ کی اصطلاح میں سبع الدجیل (مرد شجاع) کے نام سے معروف ہیں۔ روحانی اور اخلاقی عظمت اور منزلت کی وجہ سے شیعہ اور غیر شیعہ سب یہ گمان کرتے تھے کہ امام علی نقی علیہ السلام کے بعد منصب امامت ان کو ملے گا۔ لیکن امام علی نقیؑ کی زندگی میں ہی ان کی وفات نے اس گمان کو ختم کر دیا اور یہ واضح ہو گیا کہ امام علی النقیؑ کے بعد امامت امام حسن العسکریؑ کو ہی ملے گا۔

سنہ 252ھ میں آپ بَلَد نامی شہر میں وفات پا گئے اور وہی پر مدفون ہیں۔ آپ کا روضہ پہلی بار چوتھی صدی ہجری میں تعمیر ہوا جس کے بعد مختلف ادوار میں علماء، مراجع اور بادشاہوں کے توسط سے اس کی تعمیر و توسیع ہوتی رہی ہے۔ جن میں سلسلہ آل بویہ بادشاہ عضدالدولہ دیلمی، سلسلہ صفویہ کے بادشاہ شاہ اسماعیل صفوی، چودہویں صدی ہجری کے مرجع تقلید میرزای شیرازی اور چودہویں صدی ہجری کے شیعہ محدیث میرزا حسین نوری کا نام قابل ذکر ہیں۔

سید محمد کا روضہ عراق کے بلد نامی شہر میں واقع ہے جو سامرا کے جنوب میں ۵۰ کیلو میٹر کے فاصلہ پر واقع ہے۔ آپ کا روضہ تمام شیعوں خاص طور پر عراق کے شیعوں میں بے حد مقبول زیارت گاہ ہے۔ ان کی بہت سی کرامات نقل ہوئی ہیں۔

سید محمد کی زندگی اور کرامات کے بارے میں مختلف کتابیں بھی لکھی گئی ہیں؛ من جملہ ان میں محمدعلی اُردوبادی (۱۳۱۲-۱۳۸۰ھ)کی عربی زبان میں لکھی گئی کتاب "حیاۃ و کرامات ابوجعفر محمد بن الامام علی الہادیؑ" مشہور ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: