سید محمد علی بحر العلوم: اہل عراق رہتی دنیا تک اہل بیت کی محبت، عقیدت اور تعلیمات کو دنیا میں پھیلاتے رہیں گے

حوزہ علمیہ نجف کے معروف استاد اورعالم سید محمد علی بحر العلوم نے کہا ہے کہ اہل عراق کو ہمیشہ سے اہل بیت اور آئمہ اطہار علیہم السلام سے شدید عقیدت ہے، اور امام علی(ع) کی طرف سے کوفہ کو اپنا دار الخلافہ بنانے کے دن سے لے کر آج تک اہل عراق کا شعار یہی عقیدت ہے اور اس کی حفاظت کے لیے انھوں نے ہر آزمائش کو قبول کیا اور اس میں کامیاب رہے۔ اہل عراق رہتی دنیا تک اہل بیت کی محبت، عقیدت اور تعلیمات کو دنیا میں پھیلاتے رہیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ساتویں سالانہ امام باقر علیہ السلام ثقافتی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ یہ سیمینارجشن ولادت امام باقر علیہ السلام کے پر مسرت موقع پر روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کی جانب سے اتوار کی صبح (1 رجب 1442 ہجری) بمطابق (14 فروری ، 2021) کو(الإمام الباقر عليه السلام الكَلِمُ الطّاهر والحقّ الظَّافر) کے عنوان سے روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے امام حسن ہال میں منعقد کیا گیا تھا۔
انھوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ: "رجب کے بابرکت مہینے کے ان بابرکت ایام میں ہم امام امام باقرعلیہ السلام کا جشن ولادت باسعادت منانے کے لئے روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام میں جمع ہوتے ہیں۔ ہمارے ان امام نے اسلامی تاریخ کے ایک مشکل ترین دور کا سامنا کیا اور انتہائی خراب حالات کے باوجود مسلمانوں کی رہنمائی اور ہدایت کے لئے اہم اور بنیادی کردارادا کیا۔ "
اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا: "امام باقر علیہ السلام نے امویوں کی نام نہاد اسلامی پالیسیوں کا مقابلہ کرنے ، اسلام کو اس کی اصل حالت میں محفوظ رکھنے اور ان انحرافات کو درست کرنے کے لئے ایک ہی راستہ اختیار کیا۔ آپ علیہ السلام نے دین کے دفاع اور جہالت کی پالیسی کا مقابلہ کرنے کے لئے کا جو طریقہ اختیار کیا وہ لوگوں کو تعلیم دینے اورعلم و آگہی پھیلانے کا راستہ تھا ۔
علامہ بحر العلم نے وضاحت کی: " امام (ع) نے علمی تحریکوں کی حمایت کی۔ آج ہمارے مذہبی اداروں بشمول مقدس مزارات کو بھی اسی سمت کام کرنے کی پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے تاکہ ائمہ معصومین علیہم السلام کے فرامین پر عمل کرتے ہوئے علم و ثقافت اور آگہی کو پھیلانے اورعلمی تحریکوں کی حمایت میں موثر کردار ادا کیا جا سکے اور اسلام کے صیح تشخص کو بحال کرنے اور نام نہاد اسلام اور اس کے بنانے والوں کو بے نقاب کیا جا سکے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: