روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے فکرو ثقافت سیکشن کی طرف سے اتباع امیر المؤمنین من الصحابہ فی الکوفہ کے نام سے ایک نئی کتاب کی اشاعت۔

حضرت عباس علیہ السلام کے روضہ مبارک کے فکرو ثقافت سیکشن کے یونٹ وحدة الدراسات و النشرات نے علم رجال میں ایک نئی کتاب کی اشاعت کا اعلان کیا ہے جس کتاب کو، اتباع امیر المؤمنین من الصحابہ فی الکوفہ کا نام دیا گیا ہے۔
مذکورہ یونٹ کے سر براہ علاء سعید اسدی نے الکفیل نیٹ ورک کے نمائندے کو بتایا کہ اس کتاب حضرت امیر المؤمنین علی بن ابی طالب علیھما السلام کی اتباع کرنے والے ان صحابہ کے بارے میں لکھا گیا ہے کہ جن کا تعلق کوفہ سے تھا ان کے مختصر حالات و واقعات کو شیعہ اور اہل سنت کی کتابوں سے اخذ کر کے اس کتاب میں درج کیا گیا ہے۔
کوفہ سے تعلق رکھنے والے حضرت امیر المؤمنین علی بن ابی طالب علیھما السلام کے صحابہ کرام کے بارے میں ایک خاص کتاب لکھنے کا مقصد ایک طرف تو اس حوالے سے موجودہ کمی کو پورا کرنا ہے کیونکہ کوفہ کے بارے میں علمی سیاسی اقتصادی اور بہت سی دوسری جوانب کے حوالے بہت سی کتابیں لکھی گئی ہیں لیکن ایسی کوئی خاص کتاب نہیں ہے کہ جس میں فقط کوفہ سے تعلق رکھنے والے حضرت علی بن ابی طالب علیھما السلام کے اصحاب کے بارے میں گفتگو ہو اور دوسری طرف اس خاص موضوع پر کتاب لکھنے کا مقصد ان تاریخی شخصیات کی حالات زندگی پر روشنی ڈالنا ہے کہ جنہوں نے امامت کی تحریک کو آگے بڑھایا اور شیعہ مذہب کو واضح طور پر دنیا تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا حضرت علی بن ابی طالب علیھما السلام کے ظاہری دور حکومت کے مرکز بنانے کے لیے وسائل مہیا کیے۔
علاء اسدی نے کہا کہ ہر شیعہ کے لیے اسلام کے ابتدائی دور میں موجود ان اصحابہ اور مؤمنین کے بارے میں جاننا ضروری ہے کہ جنہوں نے حضرت علی بن ابی طالب علیھما السلام کی ولایت و امامت کی خاطر قربانیاں دیں اور تمام تر مصائب ومشکلات کے باوجود حضرت علی علیہ السلام کی امامت سے متمسک رہے اور شیعہ مذہب پر عمل پیرا رہے اور ان عظیم اسلامی شخصیات اور اکابر صحابہ کا شیعہ مذہب سے متمسک ہونا شیعہ مذہب کے ہونے پر بہترین دلیل ہے۔
اس بات کا بھی ذکر کرتا چلوں کہ صدامی حکومت کے خاتمے کے بعد جب روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کا ادارہ اور انتظامی امور شرعی ہاتھوں میں آیا تو روضہ مبارک نے ہر میدان میں ترقی کے طرف قدم بڑھانے شروع کر دئیے اور باقی شیعوں کی طرح صحیح اسلامی فکر و ثقافت کے پھیلانے اور اسے دنیا میں روشناس کروانے کے لئے جہاں بہت سے امور انجام دئیے وہاں مختلف زبانوں میں کتابوں، رسالوں اور دوسرے تحریری مواد کے ذریعے بھی اصل اسلامی تعلیمات کا پرچار کیا۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: