14شعبان: کہ جس دن اعلیٰ دینی قیادت نے اپنے فتوی کے ذریعے عراق، مشرق وسطی اور پوری دنیا کو دہشت گردوں کے چنگل میں جانے سے بچا لیا

14 شعبان کا دن پوری دنیا کے انسانوں اور خاص طور پر اہل عراق اور مشرق وسطی کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ آج سے سات سال پہلے 14 شعبان 1435هـ کو نجف اشرف میں موجود اعلیٰ دینی قیادت آیت اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی(دام ظلہ العالی) نے عراق اور مشرق وسطی کو اب تک کے بدترین دہشت گردوں اور عالم انسانیت کے لیے سب سے خطرناک نام نہاد جہادیوں سے بچانے کے لیے جہاد کفائی کا تاریخی فتوی صادر کیا، اس فتوی کو روضہ مبارک امام حسین(ع) کے متولی شرعی علامہ شیخ عبد المہدی کربلائی نے جمعہ کے خطبہ کے دوران بیان کیا جس کے بعد عراقی عوام باہر نکلی اور داعش کو عراقی علاقوں سے باہر نکلنے پہ مجبور کر دیا۔ اس فتوی کے صادر ہونے کے بعد عراقی مومنین نے میدان جنگ کا رخ کیا اور ہر جگہ داعش کو شکست فاش سے دوچار کیا، جس سے ان کی نام نہاد اسلامی حکومت کا خاتمہ ہو گیا اور وہ پھر کسی بھی جگہ اپنے پاؤں نہ جما سکے۔


پورے عراق میں جہاں امام زمانہ(ع) کا جشن میلاد منایا جا رہا ہے وہاں ساتھ ہی اس تاریخی فتوی کے صدور کے پانچ سال مکمل ہونے کے حوالے سے ہر جگہ تقریبات منعقد کی جا رہی ہیں اور شھداء، زخمیوں اور داعش سے بر سرِ پیکار مومنین کو خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: